میران شاہ: پاکستان فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ

666

شمالی وزیرستان کے تحصیل میران شاہ میں پاکستان فورسز کے قافلے پر ہونے والے ایک خودکش حملے میں ایک اہلکار سمیت تین افراد ہلاک جبکہ چار اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

فورسز کی گاڑی کو میران شاہ زرمک روڈ ٹل پل کے قریب نشانہ بنایا گیا ہے۔ حملے میں ہلاک اہلکار کی شناخت سپاہی عابد جبکہ زخمیوں کی شناخت نائب صوبیدار منہاس احمد شاکر، سپاہی بلال، سپاہی شہزاد علی اور سپاہی وسیم عباس کے ناموں سے ہوئی ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے میران شاہ میں فورسز پر ہونے والا یہ دوسرا خودکش حملہ ہے اس سے قبل چودہ دسمبر کو میران شاہ میں موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے پاکستانی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنایا ہے۔ حملے میں نو فورسز اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

فورسز پر ہونے والے حملوں میں شدت اس وقت سے دیکھنے میں آرہا ہے جب سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پاکستان کے ساتھ ہونے والے جنگ بندی باضابطہ طور پر ختم کرتے ہوئے پاکستان بھر میں حملوں کا اعلان کیا ہے۔

جنگ بندی کے باضابطہ طور پر ختم کرنے کی اعلان کے بعد ٹی ٹی پی نے کوئٹہ سمیت وزیرستان سمیت اپنے حملوں میں شدت لاتے ہوئے تین خودکش حملوں سمیت ابتک متعدد حملے فورسز پر کئے ہیں۔

گذشتہ ماہ تحریک طالبان پاکستان کے ایک بیان کے مطابق “تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پاکستانی حکومت کے ساتھ جون میں ہونے والی جنگ بندی کو منسوخ کر دیا اور اپنے عسکریت پسندوں کو ملک بھر میں حملے کرنے کا حکم دے دیا۔ ”

بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی نے پاکستانی عوام کو بارہا متنبہ کیا ہے اور صبر کرنا جاری رکھا ہے تاکہ کم از کم ہماری طرف سے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ نہ کیا جائے۔”

بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیاں باز نہیں آئیں اور حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اب ہمارے جوابی حملے بھی پورے ملک میں شروع ہو جائیں گے۔

اس کے دو روز بعد بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہونے والے ایک خودکش دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت تیس کے قریب افراد ہلاک و زخمی ہوگئے۔ جسکی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان( ٹی ٹی پی ) نے قبول کرلی۔