بلوچستان کے ضلع کوہلو میں تاجر برادری نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے دوکانداری کے تمام تر سامان پنجاب سے لائے جاتے ہیں مگر صوبہ بندی کے نام پر بارڈر ملٹری پولیس اور پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ہمارا جینا محال کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارڈ ملٹری پولیس نے صوبہ بندی کے نام پر رشوت اور بھتہ خوری کا بازار گرم کر رکھا ہوا ہے جہاں فی ٹرک کے لئے دو سے تین لاکھ روپے لیکر چھوڑ دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بھتہ نہیں دیتا اس پر ناجائز ایف آئی آر درج کرکے ڈرائیور حضرات پر تشدد کیا جاتا ہے، اشیاء خورد و نوش کی بندش کے باعث ضلع کوہلو میں آٹا، گندم، کھاد سمیت دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت پیدا ہورہی ہے۔
تاجر برادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ کیسا صوبہ بندی ہے آج ہمارا گیس، کوئلہ اور دیگر معدنیات باآسانی سے پنجاب جاتے ہیں مگر پنجاب اپنے آٹا، گندم بھی بلوچستان کو نہیں دیتا واضح کیا جائے کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدلقدوس بزنجو اور صوبائی حکومت اس کا نوٹس لے کر ہمیں اس جبر سے بچائیں۔