ریکوڈک سے متعلق قانون سازی پر حکومتی اتحادیوں کے تحفظات اب تک برقرار ہیں۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کے دوران سربراہ بی این پی سرداراختر مینگل نے کہا ہے کہ تمام اختیارات، ٹیکس، منرلز اور مائننگ مرکز کے پاس ہوں گے، صوبائی وزیر اعلیٰ کے پاس اب صرف دھوتی رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریکوڈک پر قانون سازی کے مخالف ہیں، سندھ اسمبلی کی قرارداد اٹھارویں ترمیم کے خلاف ہے، یہ ریکوڈک کا نہیں بلوچستان کو ہڑپ کرنے کا معاملہ ہے۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ جے یو آئی اور سب ممبران نے اس قانون سازی کی مخالفت کی، ریکوڈک قانون سازی کے بعد پارٹی کا اجلاس بلایا ہے ،ایک آدھ دن میں اچھا فیصلہ کریں گے۔