جرمن وزارت اقتصادی امور نے ایران کے ساتھ تجارتی تعاون میں بہتری کے لیے جاری کوششوں کو روکنے کا اعلان کر دیا۔
یہ فیصلہ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کو کچلنے کی خاطر تہران حکومت کی جانب سے طاقت کے بے دریغ استعمال کے خلاف برلن کا احتجاج ریکارڈ کرانے
کے لئے اٹھایا گیا ہے۔
جرمن وزارت کے اس فیصلے سے جرمنی اور ایران کے درمیان سرمایہ کاری کی ضمانت، ایران میں ہونے والے جرمنی کے تجارتی میلے اور تربیت کے پروگرام شدید متاثر ہوں گے۔
یاد رہے کہ سال 2021ء میں جرمنی اور ایران کے درمیان ایک اشاریہ 76 بلین یورو کی تجارت ریکارڈ ہوئی۔
واضح رہے ایرانی کرد دوشیزہ مہیسا امینی کی تہران میں اخلاقی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور دوران حراست ہلاکت کے بعد ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا جس میں ایران کے شہریوں نے معاشرتی اور معاشی پابندیوں کے خلاف سخت گیر حکومتی اقدامات پر احتجاج شروع کیا، جس کے دوران اب تک چار سو سے زاید شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ مہیسا پر مخصوص ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر الزام تھا