تمپ: ڈگری کالج کے لیکچرر کی معطلی کے خلاف احتجاج

332

ہفتے کے روز گورنمنٹ ڈگری کے طلباء نے اپنے دو سنیئر لیکچررز کی معطلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مند، تربت شاہراہ کو ٹریفک کی روانی کے لیے بند کردیا۔

احتجاج کے باعث تربت کا تمپ اور مند سے رابطہ منقطع ہوگیا اور مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق ڈگری کالج تمپ کی سنیئر لیکچررز عندلیب گچکی اور سابق پرنسپل فدا احمد کی معطلی کے خلاف کالج کے طلبہ و طالبات نے ہفتے کو احتجاج کرتے ہوئے ریلی کی صورت میں مند تا تربت روڈ بلاک کرکے وہاں دھرنا دیا اور معطل کیے گئے لیکچررز کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔

طلبہ و طالبات نے کہا کہ سیکریٹری ایجوکیشن بلوچستان کا اقدام شرمناک اور علاقے میں پہلے سے زبوں حال تعلیم کو مزید زوال کی جانب دھکیلنے کی ایک سازش ہے جسے کسی صورت ممکن نہیں بننے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عندلیب گچکی پر غیر حاضری کا الزام مضحکہ خیز ہے کیونکہ وہ کالج کے حاضر لیکچررز میں شمار ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سیکرٹری ہائر ایجوکیشن بلوچستان کے جاری ایک اعلامیہ میں گورنمنٹ ڈگری کالج تمپ کے دو سنیٹر لیکچررز کو معطل کردیا گیا تھا۔
۔
معطل لیکچررز میں کالج کے سابقہ پرنسپل پروفیسر فدا احمد اور پروفیسر عندلیب گچکی شامل ہیں۔

سیکرٹری ایجوکیشن کے نوٹیفکیشن میں دونوں سنیئر اساتذہ پر طویل غیر حاضری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

تاہم عندلیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر موقف پیش کرتے ہوئے غیر خاصری کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ انتہائی بیمار رہتی تھی ، مجھے پتہ ہے کہ گھر کے کام اور کالج کی ڈیوٹی کس طرح میں سنبھالتی تھی ، میں نے کبھی کسی مشکل اور کام کو کالج ڈیوٹی کو متاثر کرنے نہیں دیا لیکن آج مجھ پہ ہی غیر حاضری کا الزام لگاکر معطل کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا جرم یہ تھا کہ میں نے بحیثیت شہری کالج کی بہتری کے لیے کالج میں اساتذہ کی کمی دور کرنے کی درخواست کی، جیسے ہی میں صاحب کے دفتر سے نکلی تو مجھے معطلی کے آرڈر موصول ہوئیں۔