بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے واقعات تواتر کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں، پاکستانی فورسز نے مزید چار کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والوں کی شناخت کریم بخش، نور بخش باہوٹ، سال محمد اور نذیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔
لاپتہ کئے گئے افراد کو پاکستانی فورسز نے گذشتہ روز کولواہ سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ گذشتہ روز خضدار سے لاپتہ ہونے والے جماعت ہشتم کے طالب علم ریحان بلوچ ولد محمد جان سکنہ کٹھان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
سائرہ بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ریحان کی بازیابی کو تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ ریحان کو بازیاب کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن ہمیں اس ٹراما سے کیونکر گزارا جارہا ہے؟ کبھی بھی، کہیں پر بھی ہم اس خیال کے ساتھ جی رہے ہوتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کچھ ہوگا ، جبکہ وجہ معلوم نہیں۔
خیال رہے کہ سائرہ اپنے بھائیوں کی بازیابی کے لئے پچھلے چار سالوں سے سراپا احتجاج ہیں، گذشتہ ماہ سائرہ کے دیگر دو کزن کو جبری گمشدگی کا شکار بناکر بعد ازاں سی ٹی ڈی کے ذریعے سامنے لایا گیا اور کل اس کے کمسن کزن ریحان کو لاپتہ کیا گیا تھا۔