انسانی حقوق کا عالمی دن: لاپتہ سندھی کارکنان کی بازیابی کے لئے احتجاج

330

انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے کراچی میں وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ اور سندھ سجاگی فورم کی جانب سے لاپتہ سندھی کارکنان کی بازیابی کے لیئے ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

مظاہرین نے کراچی ریگل چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی جس میں لاپتہ سندھی کارکنان کے لواحقین اور سیاسی وسماجی تنظیموں کے ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ریلی کی قیادت وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے چیئرپرسن سورٹھ لوہار، سہنی جویو، سندھ سجاگی فورم کے رہنما سارنگ جویو، سندھی ادبی سنگت کے سیکریٹری جنرل تاج جویو نے کی۔ اس موقع پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے رہنما اسد بٹ اور دیگر انسانی حقوق کے رہنماء بھی شریک ہوئے۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ آج انسانی حقوق کا دن ہے اور پاکستان اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر کا سگنیٹری ملک ہے اس کے باوجود سندھ اور بلوچستان سے ہزاروں کی تعداد میں سیاسی اور قومپرست کارکنان کو پاکستانی ایجنسیوں نے جبری لاپتہ کر رکھا ہے اور آئے روز ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک کر انسانی حقوق کی پامالی کر رہا ہے جس پر اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا آج بھی سندھ بھر سے پچاس سے زائد سندھی قومپرست کارکن جبری لاپتہ ہیں ان میں سے جسقم رہنما ایوب کاندھڑو، مرتضیٰ جونیجو اور انصاف دایو کی جبری گمشدگی کو پانچھ سال سے زائد عرصہ گذرچکا ہے جبکہ جسقم رہنما پٹھان خان زہرانی، منیر ابڑو، سرویچ نوحانی، کاشف ٹگڑ اور ظفر چانڈیو کی جبری گمشدگی کو تین سال اور سید امداد شاہ، ایاز لطیف شر، اعجاز گاہو، سہیل رضا بھٹی، ڈاکٹر فتح محمد کھوسو، اللہ ودھایو مہر، موہن میگھواڑ، اور جئے کشن اوڈ کی جبری گمشدگی کو بھی کئی سال گذر چکے ہیں لیکن اب تک ان کا کوئی پتا نہیں وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ سندھ سے اب بھی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ مہینوں میں جساف آریسر رہنما احمد علی پھلپوٹو، جسمم کارکن غفار مرکھنڈ، جسقم کارکن عابد جمالی اور اخلاق کھوسو کو پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں نے جبری لاپتہ کردیا سندھ بھر میں یہ جبری گمشدگیوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ تا حال جاری ہے۔

اس موقع پر رہنماوں نے کہا جب تک ایک بھی کارکن جبری لاپتہ ہے تب تک سندھ بھر سے تمام جبری لاپتہ کارکنان کی آزادی کی یہ تحریک پوری سندھ میں جاری رہیگی ۔

دوسری جانب انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جیئے سندھ قومی محاذ (آریسر) جسقم کی جانب سے سندھ کے مختلف علاقوں بٹھورو، خیرپور، بدین، عمر کوٹ میں بھی جبری گمشدگیوں اور سیاسی کارکنان کی بازیابی کے لئے احتجاج ریکارڈ کرائی گئی-