افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر بندش کے خلاف کوئٹہ میں مظاہرہ

270

افغانستان میں خواتین کی یونیورسٹی میں تعلیم پر پابندی کیخلاف کوئٹہ میں مقیم افغان طلبہ و طالبات نے ہفتے کے روز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔

شرکا نے کابل، قندھار اور دیگر شہروں میں خواتین کو اعلیٰ تعلیم دینے کے مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور پابندیوں کیخلاف نعرے بازی کی۔

اس موقع پر سعدالدین، عبدالباقی، فوزیہ، محبوبہ، راکھی رسول، طاہر، محمد انور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی حکومت خواتین کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرے، اسلام میں علم حاصل کرنا مرد اور عورت دونوں کیلئے لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن یہ امر قابل افسوس ہے کہ افغانستان میں خواتین کے اعلیٰ تعلیم کے حصول میں بے جا رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ مظاہرے کے انعقاد کا مقصد خواتین کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کیلئے آواز بلند کرنا ہے کیونکہ خواتین معاشرے کا اہم حصہ ہیں، تعلیم سے ان کو محروم کرنا علم دشمنی کے مترادف ہے، اس ناروا عمل کیخلاف معاشرے کے ہر شخص کو آواز بلند کرنا چاہیے۔

مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔