بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ پریس کلب کے سامنے 4867 ویں روز جاری رہا۔ اس موقع پر مخلتف مکاتب فکر کے لوگ کیمپ آئے اور لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
تنظیم کے چیئرمین نے کہا کہ ہم نے 326 لاپتہ افراد کی ایک فہرست مکمل تفصیلات کے ساتھ سردار اختر جان مینگل کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیشن کو فراہم کردیا ہے جن کے لواحقین 15 نومبر کو تنظیم کے احتجاجی کیمپ میں موجود تھے، جس دن کمیشن نے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا تھا۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ لاپتہ افراد کی تعداد ہزاروں میں ہے تمام لواحقین کا یہاں آنا مکمن نہیں جبکہ بعض کو ڈرایا جاتا ہے لیکن وہ ہر صورت آگے آئیں اور تنظیم میں اپنا کیس کی تفصیلات فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ ٹارچر سیلوں میں شہید کئے گئے ہیں ریاست کے اس جرائم پر اسے جوابدہ ہونا چاہیے۔