گذشتہ روز کوئٹہ سے جبری لاپتہ تین طالب علم بازیاب ہوگئے ہیں جبکہ ایک تاحال لاپتہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کوئٹہ کے علاقے عیسیٰ نگری سے فورسز کے ہاتھوں حراست بعد جبری لاپتہ ہونے والے چار طالب علموں میں سے تین قمبر لال، رحمت اللہ اور مراد جان بازیاب ہوگئے-
کوئٹہ عیسی نگری سے حراست بعد لاپتہ ہونے والوں میں چوتھا ساتھی طالب علم وحید سخی تاحال لاپتہ ہے-
طلباء کی جبری گمشدگی کی اطلاع انکے لواحقین نے دی تھی لواحقین کے مطابق طلباء اپنے تعلیم کے غرض سے کوئٹہ میں مقیم تھے جنھیں گھر پر دھاوا بولتے ہوئے سیکورٹی اہلکاروں نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا-
یاد رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے جہاں کچھ لاپتہ افراد گھروں کو لوٹے ہیں تاہم لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز اٹھانے والی تنظیموں کے مطابق مزید افراد جبری گمشدگی کا شکار بھی ہوئے ہیں ۔
تنظیم کے تعداد کے مطابق بلوچستان میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے 20 ہزار سے زائد افراد ماورائے عدالت جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں جن میں واضع تعداد سیاسی طلباء و لیڈروں کی ہے۔
بلوچستان سے گذشتہ چند روز میں چند لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔ دوسری جانب لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے بھوک ہڑتالی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری ہے۔