بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے جانباز سرمچاروں نے بولان میں ایک ہفتہ طویل گھمسان کی لڑائی کے بعد پاکستانی فوج کے حملے کو کامیابی کے ساتھ پسپا کردیا۔ اس دوران دشمن فوج کے پندرہ اہلکاروں کو ہلاک اور ایک درجن سے زائد کو زخمی کردیا گیا۔ جبکہ مادر وطن کی حفاظت کرتے ہوئے، بی ایل اے کے تین جانبازساتھی آخری گولی کے فلسفے پر عمل پیرا ہوکر شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ قابض افواج نے 31 اکتوبر 2022 کو بولان و ہرنائی کے علاقوں کمان، اُچ کمان، گمبدی، درگ، پیرانی پراہ، یخو، تکڑی و گردونواح کے علاقوں میں بیک وقت سرمچاروں پر ایک بڑے پیمانے کا حملہ کرتے ہوئے تمام زمینی راستے کاٹ دیئے۔ دشمن فوج کو اس حملے میں جنگی ہیلی کاپٹروں، جیٹ، ڈرونز اور ایس ایس جی کمانڈوز کی زمینی و فضائی کمک حاصل تھی۔ پہلے سے تیار بلوچ سرمچاروں نے بہترین گوریلہ حکمت عملی اپناتے ہوئے، دشمن فوج پر ایک ہفتے تک مختلف علاقوں میں گھات لگاکر درجنوں حملے کرکے، دشمن کو بالآخر پسپا ہوکر واپس نکلنے پر مجبور کردیا۔
انہوں نے کہا اس دوران بزدل دشمن متعدد مقامی گلہ بانوں اور خواتین و بچوں کو اغواء کرکے ڈھال کے طور پر استعمال کرتا رہا۔
جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ سرمچاروں کے مختلف حملوں میں دشمن فوج کے آٹھ ایس ایس جی کمانڈوز سمیت پندرہ اہلکار ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی کردیئے گئے۔ اس دوران دشمن فوج کے متعدد عارضی ٹھکانے اور راشن کا ذخیرہ بھی تباہ کردیا گیا۔ سرمچاروں کی بے مثال مزاحمت کی وجہ سے دشمن آٹھویں روز پسپا ہونے پر مجبور ہوگیا۔
“اس دوران قابض فوج کو پسپا کرتے ہوئے تین جانباز بلوچ سرمچاروں نے جرائت و بہادری کی تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنی آخری گولیوں سے شہادت قبول کی۔ شہید ساتھی دشمن کی ایک بڑی نفری کا گھنٹوں تک مقابلہ کرتے ہوئے، انہیں کسی بھی پیشقدمی سے روکے رکھا، تاکہ سرمچاروں کا مرکزی دستہ محفوظ مقام تک پہنچ کر دشمن پر عسکری برتری حاصل کرسکے۔ طویل مزاحمت کے بعد گولیاں ختم ہونے کی صورت میں تینوں جانباز سرمچاروں نے بیک وقت اپنی آخری گولیاں اپنی سروں میں اتار کر شہادت کے عظیم مرتبت پر فائز ہوئے اور سرمچاروں کو دشمن پر جنگی برتری دینے میں کامیاب ہوئے، جس کی وجہ سے دشمن کو پسپا کردیا گیا۔”
ترجمان نے کہا شہادت پانے والے ساتھیوں میں شہید سنگت درمحمد سمالانی عرف روستو ولد امیر بخش سمالانی، شہید سنگت میشدار سمالانی عرف نصیب اللہ ولد کرم خان سمالانی، شہید سنگت خیربخش سمالانی عرف فرید ولد نبی بخش سمالانی سکنہ سانگان سبی شامل ہیں۔
“تینوں جانباز ساتھی گذشتہ چار سالوں سے بلوچ لبریشن آرمی کے محاز سے اپنے قومی فرائض بہادری اور جانفشانی کے ساتھ نبھا رہے تھے۔”
جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی شہید ساتھیوں کا انتقام، انکے مقصد، آزاد بلوچستان کی صورت میں لیگی۔ بی ایل اے اس عزم کو دہراتی ہے کہ حتمی مقصد کے حصول تک قابض افواج اور اسکے حواریوں سے جنگ جاری رہیگی۔