پشتونخواملی عوامی پارٹی بلوچستان سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں گذشتہ روز مچھ میں مختلف کوئلہ کانوں سے 6 پشتون مزدوں کے اغواء کے واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک عرصے سے بلوچستان کے مختلف کانکنوں کو اغواء کرنے، انہیں قتل کرنے، مائنز مشینری کو نذرآتش کرنے کے واقعات رونماء ہورہے ہیں جبکہ آج تک کسی بھی واقعہ کے ملزم کو نہ ہی گرفتار کیا گیا اور نہ ہی انہیں بے نقاب کرکے عوام کے سامنے لایا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال بھی مچھ میں 11 کان کنوں کو اغواء کے بعد قتل کیا گیا تھا جن کے قاتلوں کو آج تک قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا اور امسال پھر سے تین کوئلہ کے الگ الگ مائنز سے 6 کان کنوں کو اغوا کیا گیا ہے جو کہ تاحال لاپتہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے سیکورٹی فورسز بالخصو ص ایف سی کی ہر علاقے میں موجودگی، عوامی خزانے سے سالانہ اربوں روپے کی خطیر رقم کی ادائیگی اور مختلف ناموں سے ٹیکسز کے نام پر زبردستی بھتہ وصولی کے باوجود مائنز مالکان، مزدوروں کے جان و مال کو کوئی تحفظ حاصل نہیں اور صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے عوام کے جان و مال کی تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اغواء ہونیوالے 6 کان کنوں کو فوری طور پر بحفاظت بازیاب کرایا جائے اور اس ناروا عوام دشمن اقدام میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔