چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیزعقیلی نے بلوچستان میں عالمی ادارہ برائے صحت کے تعاون سے جاری منصوبوں کو سراہتے ہوئےکہا ہے کہ لشمینیا جیسی موذی مرض کے خاتمے میں یونیسیف اور ایم ایس ایف و دیگر غیر ملکی اداروں کا کردار انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔
یونیسیف کی جانب سے فراہم کردہ ادویات سے بلوچستان کے دورافتادہ علاقوں میں لشمینیا کے شکار بچوں کو موذی مرض سےچھٹکارہ دلانے میں مدد ملے گی۔
ان خیالات کا اظہار چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے یونیسیف کی جانب سے محکمہ صحت حکومت بلوچستان کولشمینیا کے علاج کے لئے چالیس کروڑ روپے کی مالیت کے 2 لاکھ انجکشن کی فراہم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر یونیسیف کے صوبائی چیف گریڈا بروکلا (Greida Birukila)، ڈاکٹرعامراکرم، زوہیب قاسم، عمر درانی اور رابرٹ اینگرجبکہ محکمہ صحت کی جانب سے سیکریٹری صحت حافظ محمد طاہر، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر نور محمد قاضی، پبلکہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد قمبرانی، پروگرام ڈائریکٹر بلوچستان ویکٹر بورن ڈیزیز ڈاکڑ میریوسف بھی موجودتھے۔
اس موقع پر یونیسیف کی جانب سے چیف سیکریٹری بلوچستان اورمحکمہ صحت کے عملے کو لشمینیاکے بارے میں بلوچستان میںجاری منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی اورانہیں بتایاگیا کہ اس وقت بلوچستان کے 11اضلاع بری طرح لشمینیاکے شکارہیں اوریہبیماری نہ صرف بچوں بلکہ جانوروں میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔
بریفنگ کے دوران انہیں بتایاگیا کہ کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ژوب،شیرانی، نوشکی، پشین، لورالائی،موسی خیل، چمن اورنصیرآباد متاثر ہیں۔
انہیں مزیدبتایاگیا کہ بلوچستان میں لیشمانیا کونظراندازکیاگیا مگر تقریبا تمام اضلاع میں اس کے کیسز کافی عام ہیں۔ سب سےزیادہ جلد کا مرض ہے جس کی وجہ غربت اورحفظان صحت کے ناقص طریقوں سے علاج معالجہ ہے اور بلوچستان میں کم قیمت پراسبیماری کے علاج کے لئے ادویات کی فراہمی اورمحروم لوگوں کو تک پہنچنابڑاچیلنج ہے۔
اس موقع پر اعدادوشمارجاری کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان کو بتایاگیا کہ روزانہ کی بنیاد پر کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں کٹی نیئس لیشمانیاسسکے مجموعی کیسزکی تعداد کٹنیئس لیشمانیاس کے رجسٹرڈ کیسز میں سے 1,342 جن میں 793مردجبکہ549خواتین شامل ہیں، سب سے زیادہ پیدائش سے لے کر18سال تک کے بچے لشمینیاکاشکارہیں۔
چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیزعقیلی نے یونیسیف، ایم ایس ایف ودیگر غیر ملکی اداروں کی کارکردگی کوسراہتے ہوئے کہا کہلشمینیاجیسی موذی مرض کے خاتمے کے لئے اہم کرداراداکررہے ہیں بلوچستان جیسے صوبے میں جہاں معاشی صورتحال ابترہےاوراس موذی مرض کے شکار افراد مہنگی ادویات کی خریداری کی سکت نہیں رکھتے تاہم یونیسیف کے تعاون سے نہ صرفبلوچستاھن کے دورافتادہ علاقوں میں لشمینیا کے شکاربچے اس موذی مرض سے چھٹکارہ حاصل کرسکیں گے بلکہ دیگرامراض میںمبتلا شہری سکھ کاسانس لے سکیں گے۔