بلوچستان کے علاقے خضدار میں نئی نویلی دلہن نے آشنا سے ملکر اپنے ہی شوہر کو قتل کردیا، تاہم قسمت ساتھ دے نہ سکی اور لڑکی اپنے آشنا سمیت گرفتار ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق سولہ نومبر دو ہزار بائیس کو ایک نوجوان عرفان زہری خضدار کے علاقہ باغبانہ میں فائرنگ سے پہلے زخمی اور بعد ازاں علاج کے لئے کراچی لیجاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا تھا۔
لیویز فورس کے تفتیش کے دوران کیس نے ڈرامائی رخ اختیار کیا اور شوہر کا قاتل نئی نویلی دلہن ہی نکلی،اور لیویز فورس نے انہیں گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا۔
خضدار لیویز لائن انچارج نوراحمد زہری نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عرفان زہری ولد محمد ہاشم سکنہ علیزئی باغبانہ کی شادی بیس روز قبل باغبانہ علیزئی کے رہائشی عبدالرسول کی بیٹی نجمہ سے ہوئی تھی اور شادی کے بعد شوہر اپنی بیوی اور اس کی بہن کو لیکر باغبانہ کے قریبی علاقے میں دعوت کھانے جارہے تھے کہ اس دوران راستے میں عرفان پر فائر ہوا جس سے وہ زخمی ہوا جنہیں علاج کے لئے پہلے خضدار اور بعد ازاں کراچی منتقل کردیا گیا تاہم و ہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔
انہوں نے کہا کہ لیویز فورس نے تفتیش شروع کی تو تین دن کے اندر لیویز فورس کو کامیابی ملی، لیویز فورس نے مقتول کی نئی نویلی بیوی کو حراست میں لیکر ان سے تفتیش کردی تو انہوں نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ اپنے آشنا کے کہنے پر اس مقصد کی خاطر انہوں نے اپنے شوہر کو قتل کردیا ہے تاکہ وہ ان سے شادی کرلے اور قتل کے بعد انہوں نے آلہ قتل اپنے گھر کے پاس کنویں میں پھینک دی ہے۔ جس کے بعد قاتل لڑکی کی نشاندہی پر ان کے آشنا سعیداحمد ولد عبدالخالق بارانزئی ساکن سنی خضدار کو بھی لیویز فورس نے گرفتار کرلیا جب کہ باغبانہ کنویں سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا۔
قاتل لڑکی نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چار سال قبل سنی آیا تھا اسی وقت ان کے آشنا سعیداحمد بارانزئی سے ان کا تعلقات چل رہا تھا شادی کے بعد انہوں نے پستول انہیں فراہم کردی تھی اور پستول چلانا بھی سکھایا تھا،میں اپنے شوہر کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھی تھی جیسے ہی ہم آبادی سے دور ویرانے میں پہنچے تو پیچھے سے میں نے ان کے سر میں ایک گولی ماری اس دوران میری چھوٹی بہن بھی ہمارے ساتھ تھی اور فائر کرتے ہوئے میری چھوٹی بہن کو پتہ نہیں چل سکا فائرنگ کے بعد میں نے آہ و زار شروع کی اور اپنے رشتہ داروں کو فون کیا کہ میرے شوہر کو کسی نے قتل کیا ہے آپ یہاں پہنچیں جنہوں نے گاڑی میں ہمیں لینے آئے اور اس دوران میں نے اپنی چادر میں پسٹل چھپا کر گھر پہنچاجہاں دیگر لوگوں کے ساتھ میں بھی رونے لگا اور موقع پاکر میں نے قریبی کنویں میں پستول لے جاکر پھینک دیا۔
قاتل لڑکی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے شوہر کو اس لیئے قتل کیا کہ میں چاہتی تھی کہ سعیداحمد بارانزئی جن کے ساتھ چار سال سے میری بات چیت چل رہی تھی ان کے ساتھ شادی کرلوں قانون حرکت میں آگئی اور ہم پکڑے گئے۔
قاتلہ لڑکی سے جب قتل کی سزا کے بارے میں استفسار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں کچھ بھی نہیں معلوم اور نہ ہی وہ قتل کی سزا اور انجام سے واقف ہے۔