بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ آج 4814 دن بھی کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے جاری رہا۔
اس موقع پر جبری گمشدگی افراد کے لواحقین اور دیگر لوگ کیمپ میں بیٹے رہے۔
تنظیم کے وائس چیئرمین ماماقدیربلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں طاقت کے استعمال سے لوگوں کو ڈرانے کا سلسلہ ناکام ہوچکا ہے۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ خاران میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جھوٹے الزامات میں گرفتار نوجوان کی لواحقین کے ساتھ جو کچھ ہوا اسکا ذمہ دار ریاست اور اسکے فورسز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بولان آپریشن کے خلاف ااحتجاج میں لوگ زیادہ تعداد میں شرکت کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔