بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کی جدوجہد اور زَانِش ۔ جی آر بلوچ

268

بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کی جدوجہد اور زَانِش 

تحریر: جی آر بلوچ 

دی بلوچستان پوسٹ

‏بی ایس ایف ایک عظیم نظریے اور فلسفے کے تحت بلوچ طلبہ کی خوشحال اور روشن مستقبل کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، عظیم نظریے کے پیروکاروں کی جدوجہد اپنی قوم کے لئے ہمیشہ برقرار رہے گی۔

بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کا اس تربیتی سیریز کے شائع کرنے کا مقصد بلوچ نوجوانوں کو سیاسی، معاشی اور سماجی علوم کا اس جدید دور میں جدید تقاضوں کے مطابق جدید انداز میں سیکھانا اور سمجھنا ہے۔ اسی طرح سیاست، معاشرت اور سماجیت کے کلاسیکی حصوں کے مطالعہ کے ساتھ ساتھ جدید بلکہ جدید ترین حصوں کا بھی مطالعہ کرنا ہے۔ یہ ہمارے وطن بلوچستان کی خصوصاً بدقسمتی ہے کہ یہاں پر سیاسی تعلیم و تربیت کیلئے جن اداروں کی موجودگی اور صلاحیت کی ضرورت ہے وہ یہاں نہ ہونے کے برابر ہیں، یعنی سیاسی علوم کی تعلیم و تربیت اور خصوصیت کے ساتھ ان علوم کی جدید حصوں کا ادراک کرنے اور اس سیاسی ادراک کو عملی طور پر اپنے معاشرے کے حالات اور اپنے قوم و علاقہ کے موضوعی اور معروضی ضروریات کے مطابق ڈھالنا ہمارے قوم و وطن کی قسمت میں نہیں ہے۔ مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ہم مایوس ہوکر سیاسی اور معاشرتی علوم کے حصول کی جستجو اور تلاش ہی ترک کریں۔

اس لئے انہیں انسانی معاشرتی قومی اور سیاسی ذمہ داریوں اور ان کے زیرِ اثر ہمارے خطے بلوچستان کے نوجوان سیاسی کارکُن بالعموم اور بلوچ سیاسی کارکُن بلخصوص جس انسانی جذبے کے ساتھ اپنے کُٹھن اور ناگفتہ بہ معاشرتی اور وطنی حالات کے درمیان جس عزم و ہمت اور دیدہ دلیری کے ساتھ جو کارنامے اور نذرانے پیش کر رہے ہیں اور کرنے جارہے ہیں وہ یقیناً یہاں کی تاریخ کے شاندار اور در خشاں ابواب کا ایک یاد گار حصہ ہوگا۔

جس ہمت، عزم اور دیدہ دلیری کا میں نے یہاں ذکر کیا اسی ہمت اور جذبہ کو اپنی مشعل راہ اور زندگی کا واحد کامیابی کا راز سمجھتے ہوئے بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے (لٹریری کمیٹی) کے ساتھیوں نے جس ہمت اور احساس کے ساتھ موجودہ زیرِ نظر اور زیرِ بحث مجموعہ بعنوان ” زِانِش” جلد اول کو اپنی قومی زبان بلوچی و براہوئی میں ترتیب و تدوین اور کتابت و چھپائی کے مرحلے تک پہنچا دیا یہ بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے (لٹریری کمیٹی) کا ایک نہایت ہی بہت بڑا اور انقلابی کارنامہ ہے اور بلوچستان کے نوجوانوں کی معاشرتی اور سیاسی زندگی میں ایک انوکھا اور نادر تحفہ ہے۔

یہ کتابچہ سیاسی، سماجی اور معاشی اصطلاحات پر مبنی ہے۔ اس کتابچہ کا پہلا ایڈیشن اس مقصد کے لئے شائع کیا گیا ہے، تاکہ ہمارے سیاسی، سماجی کارُکن روز مرہ کی سیاسی مباحث میں استعمال ہونے والے اُن اصطلاحات کے پس منظر، اُن کے وسیع مطالب سے آشنا ہوں اور انسانی، سماجی ارتقاء کے دوران معشیت کے کلیدی کردار سے واقفیت اور سماجی و سیاسی نشو نما سے علمی آگاہی حاصل کرسکیں۔

سیاست، معاشرت و معیشت کے متعلق ان اصطلاحات کا جاننا، سمجھنا ہر سیاسی کارکُن کے لئے ضروری ہے، تاکہ وہ اپنے ارد گرد رونما ہونے والے مظاہر کے ادراک، مطالعے اور منطقی علوم کے ذریعے اپنے عصری تقاضوں کو مدِ نظر رکھ کر جدید خطوط کے تحت اُنہیں بروئے کار لانے کےلئے مثبت نتائج حاصل کرسکیں، ان اصطلاحات کے پس منظر سے روشناس ہونا اس لئے ضروری ہے کیونکہ معاشی و سماجی ارتقاء کے قوانین سے واقفیت کے بغیر کوئی بھی سیاسی عمل فتح سے ہم کنار نہیں ہوسکتا۔

ہمارے نوجوانوں کو ذاتیات، شخصیت پرستی، انا پرستی، علاقہ پرستی، قبیلہ پرستی، سردار، میر و وڈیرہ پرستی اور مفاد پرستی جیسے اصطلات سے نکالنے اور اُنہیں قوم و وطن پرست بنانے کیلئے اُنہیں ان جدید سیاسی اصطلاحات کو پڑھنے اور سمجھنے کی پوری ضرورت ہے۔ ہمارے نوجوانوں میں سیاسی پُختگی کا فقدان ہے اور یہ پُختگی صرف نظریاتی علم سے حاصل ہوتا ہے۔ ہمارے نوجوان کارکُنوں میں سیاسی، معاشی اور سماجی شعور کو اُجاگر کرنے کا واحد رستہ علم ہے۔ جس کے لئے ہمارے اندر خاطر خواہ سعی موجود نہیں۔ سیاسی، معاشی و سماجی اصطلاحات کی یہ کتابچہ ایک سیاسی قاعدہ ہے جیسا کہ میں نے اوالذکر کہا ہے کہ اسے ہمارے تنظیم بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے ( لٹریری کمیٹی) نے مرتب کیا ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ سیاسی، معاشی اور سماجی اصطلاحات کے مطالعہ سے بہت حد تک مفید جانکاری حاصل ہوگی۔ زیرِ نظر کتابچہ میں وہ اصطلاحات موجود ہیں جن کو سمجھنے سے ہر کارکُن سیاسی، معاشی اور سماجی گفتگو، بحث مباحثہ، تقاریر و تحاریر میں لوگوں کو قائل کرنے میں پُر ہمت ہونگے، جس کا مقصد ہمارے قوم پرست کارکُنوں کو بنیادی ترقی پسند سوچ و فِکر سے وابسطہ بنیادی علم و سیاسی اصطلاحات سے روشناس کرانا ہے تاکہ وہ ترقی پسند سوچ علم و اصلاحات سے مسلح ہوکر استعمار زدہ قوم پرست سیاسی ورکر و نوجوانوں کو استحصالی نظام اور اس کے ہتھکنڈوں سے آگاہ کریں۔ تاکہ وہ اپنے آئندہ آنے والی نسل کو آمریت کے پنجوں سے بچا سکیں۔ لہذا یہ ضروری ہے کہ ہمارے قومی سیاسی ترقی پسند کارکُن موجودہ دنیا کے سیاسی اصطلاحات سے آگاہی حاصل کریں۔

زیرِ بحث مجموعی سیاسی، معاشی و سماجی اصطلاحات جوکہ یہاں کہ سیاسی کارکُنوں، خصوصاً جدید مشرقی اور انقلابی سیاست کے ابتدائی نوجوانوں کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔ ہم یہ اُمید رکھتے ہیں کہ جدید ترین دور کے جدید ترین فکری تقاضوں کو اپنے وطن میں نبھانے اور پورا کرنے کے ضمن میں ترقی پسند اور انقلابی فکر و نظر کا ایک روشن شمو انقلابی جدوجہد کے راستے میں روشن کرے گا۔

میں اس خطے کے ایک ایسے ادنٰی سیاسی کارکُن کی حیثیت سے جس نے بہت قریب سے بلوچستان کی قومی جدوجہد کے دوران رونماء ہونے والے حالت و واقعات کا بلوچستان کے انقلابی نوجوانوں کے عملی میدان میں مطالعہ اور مشاہدہ کیا ہے اس عزم اور امید سے اپنے الفاظ ختم کررہا ہوں کہ اگر یہ مجموعہ یہاں کے نوجوانوں میں سیاسی فکر کی بیدارای میں سرعت اور سنجیدگی پیدا کرے تو یہ یقیناً عظیم مقصد کو پورا کرنے کی طرف سے ایک اہم قدم ہوگا۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں