نیشنل کمیشن فار جسٹس اینڈ پیس کی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ملک میں ووٹ کاسٹ کر نے کے لئے عمر کا تعین تو کیا گیا لیکن شادی کے لئے عمر کا تعین نہیں کیا گیا ہے بلو چستان کے نواح میں کم عمری کی شادی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں کم عمری کی شادی پر پابندی عائد ہو نا چاہیے یہ بات نیشنل کمیشن فور جسٹس اینڈ پیس کی رہنماؤں فر خندہ، عالیہ گل، ردہ فاطمہ نے جمعہ کوکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں کم عمری کی شادی اور جبری طورپر مذہب کی تبدیلی جیسے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ہر صوبے اور علا قے کے اپنے رسم و رواج ہیں بلو چستان میں کم عمری کی شادی کے مسائل کم جبکہ شادی کے اخراجات کی وجہ سے بلائی عمر کی شادی کے مسائل زیا دہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل کمیشن فار جسٹس اینڈ پیس کے متعدد اجلاس منعقد ہوچکے ہیں جن میں ان مسائل کو زیر بحث لایا جاتا ہے شادی کی عمر کا تعین نہ ہو نے وجہ سے کسی علا قے میں 16 جبکہ کسی علا قے میں 18سالہ لڑکیوں کی شادی کردی جاتی ہیں کم عمری کی شادی کا رجحان پنجاب اور سندھ میں بڑ رہا ہے جس پر مثبت حکمت عملی مر بت کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا ملک میں کم عمری کی شادی سے متعلق قوانین موجود ہیں لیکن اس پر عمل در آمد کر نے کی بھی اشدضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں کم عمری کی شادی اور جبری طورپر مذہب کی تبدیلی جیسے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے واقعات پر روک تھام کیا جائے۔