کوئٹہ: حکومت عاصمہ جہانگیر کانفرنس تقاریر کے خلاف قرار داد منظور کرانے میں ناکام

211
فائل فوٹو

جمعرات کے روز بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر کورم کی نشاندہی پر غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

آج اجلاس کے دوران گوادر میں ریسرچ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ رجسٹریشن آ ف کوالٹی اشورنس، اراکین صوبائی اسمبلی کو تحفظ دینے لئے لیویز اہلکاروں کی فراہمی، تعلیمی اداروں میں بلوچی اور براہوئی، پشتو زبانوں کی تعلیم شروع کرنے کی قرار دادیں منظور کرلی گئیں ۔

تاہم حکومت کی عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں پاکستانی اداروں کے خلاف تقاریر کے خلاف قرار داد منظور نہیں کروائی جاسکی۔

جمعرات کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر خان موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا۔

اجلاس میں بی اے پی کے رکن اسمبلی عارف جان محمد حسنی نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رخشان ڈویژن کے قیام کے بعد ضلعی سطح پر پوسٹوں کو الگ نہیں کیا گیا ہے۔ پبلک سروس کمیشن کی آسامیاں بھی رخشان ڈویڑن کی بجائے کوئٹہ کو بھیجی گئی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ آسامیوں کو رخشان ڈویژن کو منتقل کی جائیں۔

وزیراعلیٰ کے پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور خلیل جارج نے پوائنٹ آف آرڈر پر ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تمام مذاہب اپنے مذہبی تہوار منانے میں آزاد ہیں، ڈپٹی اسپیکر نے بھی ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دی۔