کوئٹہ: آر ٹی آئی بلوچستان طلبا سے نامناسب سلوک، طلبا ادارہ چھوڑنے پر مجبور

140

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں آر ٹی آئی بلوچستان میں تربیت پانے والے اسٹوڈنس کو اسٹاف کی وجہ سے ذہنی اذیت کا سامنا ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ شکایات کے باوجود پرنسیپل کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، پرنسیپل کا نوٹس نہ لینا سوالیہ نشان بن گیا ہے، اسٹاف کی نامناسب روے سے تربیت پانے والے طلبا کی تربیتی عمل میں خلل پیدا ہورہی ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ باورچی اور ہاسٹل کے دیگر حصوں کی صفائی طلبا سے کرائی جارہی ہے، ماہانہ تنخواہ پانے والے آر ٹی آئی کے ملازمین کو اس سے بری ذمہ قرار دے دیا گیا ہے، انکی جگہ طلبا کو صفائی کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق فورتھ کلاس ملازمین کو انکی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے پاداش میں تنخواؤں میں کٹوتی کی جارہی ہے اور انکو گھر بیٹھے آدھی تنخواہ دی جارہی ہے جبکہ انکی جگہ تربیت پانے والے طلبا پر کام کرنے کیلئے دباو ڈالی جارہی ہے اس میں آر ٹی آئی پرنسیپل برائے راست ملوث پایا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسٹاف کے ناروا سلوک سے تنگ آکر طلبا اور اسٹاف کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے جس کی شکایت طلبا پرنسیپل سے کرچکے ہیں لیکن پرینسیپل اپنی ذمہ داریوں سے دانستہ طور پر غافل ہے۔

طلباء کا کہنا ہے کہ اگر آر ٹی آئی کوئٹہ میں طلبا کے ساتھ مزید یہ غیر شائستہ عمل جاری رہا تو کئی طلبا آر ٹی آئی کو چھوڑنے پر مجبور ہوں گے جس کا خمیازہ آنے والے طلبا کو بھی بھگتنا پڑے گی جو اس ادارے کیلئے تبائی کا باعث بنے گی۔