صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں ہزاروں افراد بدامنی کے خلاف ایک بار پھر سڑکوں پر آ گئے۔ مظاہرے میں شریک اسکولوں کے بچوں نے بھی قیام امن کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سوات کی تحصیل چارباغ میں بھی ہزاروں افراد سفید پرچم تھامے سڑکوں پر آگئے، مظاہرے میں سیاسی قائدین کے علاوہ سول سوسائٹی کے افراد شریک تھے۔
احتجاج میں شامل اسکولوں کے بچوں نے بھی امن قائم رکھنے کا مطالبہ کیا جبکہ وزیراعظم کے مشیر انجیئر امیر مقام بھی شرکا کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی کرائی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکمران عوامی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے عملی اقدامات اٹھائیں۔
دوسری جانب ضلع بونیر میں بھی بڑھتی بدامنی خلاف سواڑی چوک سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع اور خصوصاً سوات، بونیر میں امن برقرار رکھنا ہوگا۔ وفاق اور صوبائی حکومتیں امن برقرار رکھنے میں کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ سوات میں حالیہ کچھ عرصے کے دوران دہشتگردی کے بڑھتے واقعات کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں۔ اس سے قبل 11 اکتوبر کو بھی سوات کے مرکزی شہر منگورہ میں ہزاروں افراد نے قیام امن کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔