دکی: کوئلہ کان حادثوں میں دو کانکن جانبحق

202

دکی میں کوئلہ کان میں مٹی کا تودا گرنے سے دو کانکن جانبحق ہوگئے۔

بلوچستان کے ضلع دکی میں پیر کو مٹی کے تودے گرنے کے دو مختلف واقعات میں کم از کم دو کانکن جان کی بازی ہار گئے۔ لیویز ذرائع کے مطابق چمالنگ کے علاقے میں کوئلے کی دو الگ الگ کانوں میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے-

کوئلہ کانکن کان کے اندر سے کوئلہ نکال رہے تھے جب مٹی کا تودہ گر گیا۔ ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ لاشوں کو نکال لیا ہے-

دکی حادثے میں جانبحق کان کنوں کی شناخت شیر ​​علی اور محمد نسیم کے نام سے ہوئی ہے جو سوات اور لورالائی کے رہائشی ہیں لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال دکی لایا گیا ہے-

ہسپتال انتظامیہ نے ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دیئے۔

یاد رہے بلوچستان میں اکثر اوقات کوئلہ کانوں میں حادثے پیش آتے رہے ہیں رواں سال 15 کے قریب کانکن حادثوں میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ مختلف کانوں میں حادثوں کی صورت میں 6 سے زائد مزدور زخمی ہوگئے تھے-

مزدور تنظیمیں کوئلہ کانوں میں ان حادثوں کو سہولیات کی عدم موجودگی اور غیر معیاری آلات کو وجہ قرار دیتے ہیں جبکہ ان حادثات کا شکار ہونے والے اکثر مزدوروں کا تعلق افغانستان و مقامی علاقوں سے ہوتا ہے-

تنظیموں نے شکایت کی ہے کہ کوئلہ کانوں میں حادثوں کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ انتظامیہ اور کان مالکان کی جانب سے ان حادثوں کو روکنے کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جاسکے ہیں اور مزدور حادثوں کی صورت میں اپنے مدد آپ پر مجبور ہیں-