خسرہ وباء نے بلوچستان کے مزید تین بچوں کی جانیں لے لی

260

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں خسرے کی وباء سے تین بچے جان کی بازی ہارگئے-

تفصیلات کے مطابق لورالائی میں خسرہ وباء نے شدت اختیار کر لی متعدد بچے وباء کی نظر ہورہے ہیں، لورالائی گرمی چنجن اور مختلف علاقوں میں خسرہ وباء میں مبتلاء تین بچے جان کی بازی ہارگئے ہیں جبکہ کئی دیگر بچے خسرہ وباء کی مرض میں مبتلاء ہیں-

لورالائی مکینوں نے محکمہ صحت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خسرہ وباء کو کنٹرول کرنے کیلئے ایمرجنسی بنیادوں پر ٹیمیں تشکیل دیں اور اس وباء کو کنٹرول کرنے کے لئے فوری طور پر اقدامات اٹھائیں۔

بلوچستان میں صحت کی سہولیات نہ ہونے سے خسرہ وباء سے بچوں کی اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے خسرہ وباء کے باعث اب تک بلوچستان کے مختلف علاقوں جن میں نصیر آباد سرفہرست ہے جو وباء سے متاثر رہے ہیں-

واضح رہے کہ ماضی میں بلوچستان کے متعدد علاقوں سے خسرے کی وباء سے متاثرہ افراد کی خبریں تواتر سے موصول ہوتی رہی ہے جن میں بڑی تعداد میں بچے شامل ہے بچوں میں جب ایک دفعہ یہ وباء پھیل جاتی ہے تو پھر معیاری اور طاقتور اینٹی بائیوٹیک ادویات بچوں کو دینے سے ہی یہ روکی جاسکتی ہے اور ادویات کا کورس مکمل کرانے سے یہ چیز رک سکتی ہے۔

سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں صحت کے حوالے سے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ خسرہ جیسے بیماریوں کا کسی بھی ملک میں آرام سے علاج کیا جاتا ہے لیکن بلوچستان میں اس جیسے بیماریاں بچوں کی اموات کا تواتر سے سبب بنتی رہی ہیں۔