ترکی: کوئلے کی کان میں دھماکا، 28 افراد ہلاک

203

ترکی میں کوئلے کی ایک کان میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 28 کان کن ہلاک ہوگئے اور درجنوں دیگر زیر زمین اب تک ملبے تلےپھنس گئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

خبررساں ادارےاے ایف پیکے مطابق وزیر صحت فرحتین کوکا نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ 11 مزید افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے جنکا ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔

ترک وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے بحر اسود سے جڑے صوبے بارتین کے اماصرہ ضلع میں جائے حادثہ پر فوری پہنچنے کے بعدصحافیوں کو بتایا کہہمیں افسوسناک صورتحال کا سامنا ہے، جس وقت دھماکا ہوا اس وقت مجموعی طور پر 110 مزدور کان کےاندر موجود تھے، ان میں سے کچھ اپنی مدد آپ باہر نکل آئے اور کچھ کو ریسکیو کر لیا گیا۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اب بھی 50 افراد کان کے اندر 2 مختلف جگہوں پر پھنسے ہوئے ہیں جو سطح زمین سے300 اور 350 میٹر نیچے ہیں۔

ٹیلی ویژن پر نشر کی جانے والی تصاویر میں جائے وقوع پر پریشان ہجوم دیکھا گیا جن میں سے کچھ کی آنکھوں میں آنسو تھے اوروہ اپنے دوستوں اور عزیزوں کی تلاش میں تباہ شدہ سفید عمارت کے گرد جمع تھے۔

اندر پھنسے افراد کے بارے میں زیادہ تر ابتدائی معلومات ان مزدوروں نے فراہم کیں جو نسبتاً بغیر کسی نقصان کے باہر نکلنے میںکامیاب ہو گئے، تاہم اماصرہ کے میئر ریسائی شاکر نے کہا کہ بچ جانے والوں میں سے بہت سے لوگوں کو گہری چوٹیں آئی ہیں۔

دھماکا غروب آفتاب سے چند لمحے قبل ہوا اور اندھیرے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی، کان کنوں کییونین نے دھماکے کی وجہ میتھین گیس کا بھر جانا قرار دیا ہے لیکن دیگر حکام نے کہا کہ حادثے کی وجہ کے بارے میں حتمی نتیجہاخذ کرنا قبل از وقت ہے۔

امدادی کارکنوں نے آس پاس کے دیہات سے مزید افرادی قوت بھی بھیجی تاکہ پھنسے ہوئے مزدوروں تلاش کرنے میں مدد ملے۔

ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تصاویر میں پیرامیڈیکس کو دیکھا گیا جنہوں نے کان کنوں کو آکسیجن دی اور پھر انہیں قریبی ہسپتالوںمیں منتقل کیا۔

مقامی گورنر نے کہا کہ 70 سے زائد امدادی کارکنوں کی ایک ٹیم تقریباً 250 میٹر نیچے گڑھے میں اترنے میں کامیاب ہو گئی ہے، تاہمیہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ ریسکیو اہلکار پھنسے ہوئے کارکنوں کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوگئے یا مزید آگے بڑھنےمیں انہیں کون سی رکاوٹ درپیش ہے۔

مقامی پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ اس واقعے کو ایک حادثہ تصور کر رہے ہیں اور باقاعدہتحقیقات کا آغاز کر رہے ہیں۔

ترکی کو کوئلے کی کان میں سب سے مہلک تباہی کا سامنا 2014 میں کرنا پڑا جب مغربی قصبے سوما میں ایک دھماکے میں 301 مزدور ہلاک ہو گئے تھے۔