بلوچ لبریشن آرمی کے ہاتھوں گرفتار ایف سی اہلکار کلیم اللہ کے والد نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے پاکستان کے اعلیٰ حکام سے درخواست کی ہے اس کے بیٹے کی بازیابی کے لیے کردار ادا کریں۔
جاری کردہ ویڈیو میں کلیم اللہ کے والد کا کہنا ہے کہ کلیم اللہ چھٹیاں ختم کرکے واپس جارہا تھا کہ اسے اغواء کیا گیا اب ہمیں پتہ نہیں وہ کہاں اور کس حال میں ہے۔
انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم، آرمی چیف، آئی جی ایف سی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے درخواست کی ہے وہ کلیم اللہ کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔
بی ایل اےکےہاتھوں گرفتار ایف سی اہلکار کلیم اللہ کے والد نے اپنے بیٹے کی بازیابی کےلئے پاکستانی وزیر اعظم،وزیر اعلی بلوچستان اور آئی جی ایف سی سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہےخیال رہےکہ بی ایل اے نےقیدیوں کے تبادلےپررضامندی ظاہر کی ہےتاہم تاحال حکام نےکوئی موقف پیش نہیں کیاہے۔ pic.twitter.com/hSJGK9205X
— Safar Khan Baloch 🗞📚 🖊️ (@SafarKhanBaluch) October 22, 2022
خیال رہے کہ گذشتہ مہینے بلوچ لبریشن آرمی نے پاکستان فوج کے دو اہلکاروں کی حراست میں لینے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ یہ کاروائی خفیہ معلومات پر بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ نے کی۔
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ بی ایل اے کے سینئر کمانڈ کونسل نے اس بات کی منظوری دی ہے کہ بین الاقوامی کنونشنز اور عالمی جنگی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے، پاکستانی فوج کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع کیا جاسکتا ہے۔
تاہم حکومتی سطح پر قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے تاحال کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے جبکہ انکے اہلخانہ مظاہروں کیساتھ حکام سے اپیل کررہے ہیں۔
گرفتار فورسز کلیم اللہ کے لواحقین و علاقہ مکینوں نے کل اس حوالے سے احتجاجی مظاہرے کا اعلامیہ جاری کیا ہے۔