بولان آپریشن: دو پاکستانی کمانڈوز کے ہلاکت کی تصدیق

1288

بولان و گردنواح میں پاکستانی فورسز کا آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے، اس دوران فورسز و بلوچ آزادی پسندوں میں جھڑپوں کے اطلاعات موصول ہوئے ہیں-

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے فوجی آپریشن و جھڑپوں کی تصدیق کی ہے۔

گذشتہ روز شروع ہونے والا فوجی آپریشن بولان کے مختلف علاقوں کمان، یخو، اوچ کمان، گمبدی، درگ پیرانی، سارو، بزگر اور سبی کے علاقے سانگان میں جاری ہے جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے ہرنائی سے متصل پہاڑی سلسلوں میں بھی فوج کی پیش قدمی جاری ہے۔

بولان آپریشن میں فورسز کی پیش قدمی کے دوران فورسز اور مسلح افراد میں شدید جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں-

اطلاعات کے مطابق بلوچ آزادی پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں دو پاکستانی ایس ایس جی کمانڈوز مارے گئے جن کی شناخت محمد قیصر عباسی و شافی کے ناموں سے ہوئی ہے-

آئی ایس پی آر نے دو اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے علاقے کمان پاس میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن کی جہاں فورسز اور مسلح افراد کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

آئی ایس پی نے بیان میں دعویٰ کیا کہ فورسز کی فائرنگ سے 4 مسلح افراد مارے گئے جبکہ فائرنگ سے سپاہی شفیع اللہ اور سپاہی محمد قیصر ہلاک ہوگئے۔

گذشتہ روز سے بولان و گرنواح میں جھڑپوں میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم فوجی پروازوں کی آمد رفت رات ہونے تک جاری رہی-

اس دوران بولان اوچ کمان میں فوجی ہیلی کاپٹروں کو شیلنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے جبکہ دھماکوں کی آواز بھی سنی گئی جہاں عام آبادی کو فوج کیجانب سے نشانہ بنانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔