برطانوی وزیراعظم لز ٹرس نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا لز ٹرس نے بادشاہ چارلس سے ملاقات میں انہیں اپنے استعفے سے آگاہ کر دیا ہے۔
لز ٹرس کا کہنا تھا کہ انہوں نے معیشت کی بہتری کا عزم لے کر وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا تاہم وہ مینڈیٹ کو پورا نہیں کرپارہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ نئے وزیراعظم کے انتخاب تک ذمہ داریاں نبھاتی رہیں گی۔
اسی طرح لز ٹرس مختصر ترین عرصے تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہیں، انہیں وزارت عظمٰی کے عہدے پر فائز ہوئے ابھی صرف 45 روز ہی ہوئے تھے لز ٹرس سے قبل 1827 میں جارج کننگ محض 119 روز تک برطانیہ کے وزیر اعظم رہے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے غلط معاشی فیصلوں پر برطانوی عوام سے معافی مانگی تھی، اس موقع پر انہوں نے اپنے مخالفین کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں کہیں نہیں جا رہی ہوں۔
رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ ماہ قبل وزیراعظم بننے والی لِز ٹرس کو مشکل معاشی صورت حال کا سامنا رہا جب کہ دوسری جانب اپنی ہی پارٹی کنزرویٹیو کے ارکان بھی ان کو نکالنے کی تیاری کیے بیٹھے تھیں-
اسی طرح گزشتہ روز برطانوی وزیر داخلہ سوئیلا بریورمین نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا-
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوئیلا بریورمین نے کہا کہ میں نے غلطی سے سرکاری دستاویز ذاتی ای میل سے ارسال کیں، رولز کے مطابق میں نے غلطی کی اس لیے استعفیٰ دے رہی ہوں۔
ممکنہ طور پر کنزروٹو پارٹی کے سابق وزیر خزانہ رشی سنک برطانیہ کے نئے وزیر اعظم ہونگے تاہم اعلان تاحال سرکاری سطح پر نہیں کیا جاسکا ہے-