برازیل: صدارتی انتخابات میں ورکرز پارٹی فاتح

172

برازیل میں صدارتی انتخاب بائیں بازو کے لولا ڈی سلوا نے جیت لیا-

غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق صدر لولا ڈی سلوا نے موجودہ صدر اور دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والے بولسونارو کے خلاف 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

بولسونارو برازیل کے 1985 کے بعد سے دوبارہ منتخب نہ ہونے والے پہلے صدر ہیں۔ اب تک انتخابات میں شکست تسلیم نہ کرنے والے بولسونارو نے نتائج سے پہلے ہارنے کی صورت میں دھوکہ دہی اور فراڈ کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نومنتخب صدر لولا ڈی سلوا نے 2003 سے 2010 تک برازیل کے صدر کی حیثیت سے کافی مقبولیت حاصل کی تھی۔ انہیں منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے الزامات کے تحت 2017 میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور 2018 میں اسی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔

لولا ڈی سلوا کو صدر بولسینورو کے دورحکومت میں کرپشن کے الزامات کا سامنا رہا۔

لولا ڈی سلوا کو برازیل کی سپریم کورٹ نے 2019 میں نظربندی سے رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تھا کہ انہیں مناسب عدالتی کارروائی کا موقع نہیں دیا گیا۔