آزاد اور خود مختار بلوچستان ہی شہدا کے لہو کا ضامن ہو گا۔ بی ایس او آزاد

193

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں شہدائے بلوچستان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ تیرہ نومبر بلوچ قومی تاریخ میں تجدیدءِ عہد کی حیثیت رکھتے ہوئے اُن سپوتوں کی یاد دلاتا ہے جنھوں نے اپنے سروں کا نظرانہ پیش کرتے ہوئے بلوچ سرزمین کا دفاع کیا اور ہمیشہ کےلیے امر ہوگئے۔

انھوں نے کہا کہ دو صدی قبل جس طرح میر محراب خان اور اُن کے ساتھیوں نے انگریزوں کے خلاف مزاحمت کا راستہ اختیار کرتے ہوئے شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہوئے آج بھی بلوچ نوجوان مزاحمت کے اسی تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے اپنے سرزمین کی دفاع کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انگریز سامراج کا بلوچ سرزمین پر یلغار اور بلوچوں کی مزاحمت اس امر کی واضح دلیل ہے کہ جب بھی کسی بیرونی قبضہ گیر نے بلوچ سرزمین کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو بلوچ نوجوان بیرونی قبضے کے خلاف آہنی دیوار بن کر ڈٹے رہے۔ یہیں وجہ ہے کہ بلوچ سرزمین پر سامراجی طاقتیں اپنی قبضہ گیریت کو طول دینے میں ناکام رہی ہیں اور مسلسل مزاحمت کے بعد انگریز سامراج بالآخر بلوچ سرزمین کو چھوڑنے پر مجبور ہوئی اور بلوچ قوم ایک آزاد مملکت کے وارث ٹھہرے۔

انھوں نے مزید کہا کہ انگریزوں کے جانے کے بعد قلیل عرصے ہی میں نو زائیدہ اور غیر فطری پاکستانی ریاست نے ایک بار پھر بلوچ ریاست کو طاقت کے بل بوتے پر قبضہ کیا اور بلوچوں کی آزادی کو سلب کیا گیا۔ بلوچوں نے پاکستانی استعمار اور قبضہ گیریت کو روز اول سے قبول نہیں کیا اور پاکستانی قبضے کے خلاف جدوجہد کی۔ بلوچ قومی جدوجہد کو کچلنے اور اپنی قبضہ گیریت کو طول بخشنے کےلیے ریاست نے ہمیشہ ہی سے طاقت اور تشدد کا استعمال کیا اور بلوچ نسل کشی کے پالیسی پر عمل پیرا رہی ہے۔ پاکستانی ریاست نے ساٹھ کے دہائی میں قومی تحریک کو کچلنے کےلیے بمباری اور شیلنگ کا استعمال کیا اور ستر کی دہائی میں بھی یہیں پالیسی اپناتے ہوئے ہزاروں بلوچوں کو لقمہ اجل بنایا۔ آج بھی ریاست اسی پالیسی کو اپناتے ہوئے گھروں کو نظر آتش کر رہی ہے ، عام آبادیوں پر بمباری کر رہی ہے اور بیچ چوراہوں پر نوجوانوں کو گولیوں سے چھلنی کر رہی ہے۔ ریاستی جبری پالیسیوں کے باوجود آج بھی آزادی کا جدوجہد تسلسل کے ساتھ روان ہے ۔

اپنے بیان کے آخر میں ترجمان نے کہا کہ بلوچ نوجوان آزادی کے اس جدوجہد میں کسی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے اور شہدا کےلہو سے ہی آزاد اور خودمختار بلوچستان کی روشن صبح طلوع ہو گی۔ تنظیم گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی ریفرنسز کا انعقاد کرے گی اور #13NovBalochMartyrsDay کے نام سے کیمپین کا آغاز کرتے ہوئے تمام شہدا کو خراج عقیدت پیش کرے گی۔