اسلام آباد میں جمعہ کے روز صحافی اسد طور ایک قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے ہیں-
اطلاعات کے مطابق اسد علی طور کی گاڑی کو نامعلوم گاڑی نے پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں زیرو پوائنٹ پر ٹکر مار دی جسے کے باعث صحافی کی گاڑی الٹ گئی جس سے وہ معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں تاہم وہ اس واقعہ میں محفوظ رہے ہیں-
حامد میر و دیگر پاکستانی صحافیوں کی جانب سے اسد طور پر حملے کی مذمت کی گئی۔
حامد میر نے کہا ہے کہ اسد طور پر حملہ غیر متوقع نہیں ہے اسد طور کے ساتھ سوشل میڈیا پر گالی گلوچ کرنے والے اور انہیں دھمکیاں دینے والے کسی سے چھپے ہوئے نہیں ہیں حامد میر نے پولیس سے واقعے کے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے-
صحافی مطیع اللہ جان نے کہا انکی اسد طور سے بات ہوئی ہے وہ اس واقعہ میں بال بال بچ گئے ہیں ان کی گاڑی کو بری طرح نقصان پہنچا ہے جبکہ پولیس نے واقعہ میں ملوث مشتبہ ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔
واضع رہے اسد طور کو اس سے قبل نامعلوم مسلح افراد نے اسلام آباد میں انکے رہائش گاہ پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا صحافی کا الزام تھا کہ ان پر تشدد کرنے والے پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکار تھیں-
اسد طور اسلام آباد میں بلوچ طلباء پر تشدد و کیسز کو بھی رپورٹ کرتے رہیں جبکہ انکے خلاف کئی دیگر کیسز بھی فائل ہیں تاہم آج کے واقعہ کے بارے میں پولیس کی جانب سے کوئی رد عمل تاحال سامنے نہیں آسکی ہے-