کینیڈین وزیراعظم کی ایران حکومت مخالف مظاہرے میں شرکت

231

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے دارالحکومت اوٹاوا میں ایرانی خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے میں شرکت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ ایرانی کمیونٹی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں شرکا کے ساتھ مارچ میں شرکت کی۔

سنیچر کو مظاہرے میں شرکت کے دوران جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ’ایران میں خواتین، بیٹیوں، نانیوں، دادیوں اور دیگر اتحادیوں کو ہم نہیں بھولے۔‘خیال رہے کہ کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے خلاف مظاہروں کو شروع ہوئے 40 دن سے زیادہ ہو گئے ہیں۔

جسٹن ٹروڈو نے مظاہرین سے خطاب کیا اور فارسی زبان میں نعرے بازی بھی کی۔

انہوں نے ایرانی کمیونٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ میں آپ کے ساتھ مارچ کروں گا، میں آپ کا ہاتھ تھاموں گا۔ اور ہم اس خوبصورت کمیونٹی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔‘اس موقع پر وزیراعظم ٹروڈو کی اہلیہ صوفی ٹروڈو نے مظاہر ے کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ ’میں آپ کے ساتھ کھڑی ہوں کیونکہ اگر ایک خاتون کی بھی حق تلفی ہوتی ہے تو یہ تمام خواتین کی بےعزتی کی علامت ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنی کسی بہن کو بھی پیچھے نہیں چھوڑیں گے۔‘جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا کی حکومت کی جانب سے ایرانی عہدیداروں پر عائد پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کے باعث یہ اقدامات اٹھائے۔کینیڈا کے دیگر شہر وینکوور، مونٹریال اور ٹورونٹو میں بھی مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے ہوئے۔