9 سال سے لاپتہ داد محمد کے ہمشیرہ کی کوئٹہ دھرنے میں شرکت

320

نو سال سے لاپتہ داد محمد مری کے ہمشیرہ نے اپنے بھائی کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 2013 میں جبری گمشدگی کے شکار داد محمد مری کی ہمشیرہ خیر بی بی نے کوئٹہ ریڈ زون میں جاری لاپتہ افراد کے لواحقین کے دھرنے میں شرکت کی اور سالوں سے لاپتہ بھائی کے بازیابی کا مطالبہ کیا۔

کوئٹہ دھرنے کے مقام سے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے لاپتہ داد محمد مری کی ہمشیرہ نے بتایا کہ نو سال قبل اسکے بھائی کو فورسز نے جبری لاپتہ کردیا تھا، ہر شہر میں بھائی کی بازیابی کی احتجاج اور درخواستیں دی لیکن طویل عرصہ گذرنے کے باجود ہمیں بتایا نہیں جارہا کہ آخر داد محمد مری ہے کہا اور اسے کس جرم میں قید کیا گیا ہے۔

خیر بی بی کے مطابق اسکے بھائی داد محمد مری کو شہریوں کے سامنے ریاستی اداروں اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے تھے جس کے بعد سے وہ منظر عام پر نہیں آسکا ہے۔ داد محمد مری ریاستی اداروں کے تحویل میں ہے اگر اس پر کوئی جرم ہے تو اسے عدالت میں پیش کرکے جرم ثابت کریں۔

خیر بی بی کا مزید کہنا تھا کہ داد محمد مری بے قصور ہے اس پر کوئی جرم عائد نہیں ہوتی، بھائی کو منظر عام پر لاکر انصاف فراہم کیا جائے اگر بھائی زندہ نہیں ہے بھی ہمیں بتایا جائے۔

دریں اثناء لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے کوئٹہ ریڈ زون میں جاری دھرنا آج 47 روز میں داخل ہوگیا جہاں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے کیمپ آکر دھرنے پر بیٹھے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

یاد رہے کوئٹہ دھرنے کے شرکاء اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں جہاں لواحقین و حکومت بلوچستان میں مذاکرت بھی ہوتے رہے، تاہم دھرنے کے شرکاء نے مطالبات پر سنجیدہ پیش رفت کا مطالبہ کیا ہے۔