کوئٹہ میں گورنر ہاؤس کے سامنے لاپتہ افراد کے لواحقین کے دھرنے میں آج منگچر سے لاپتہ نوید بلوچ کے بھائی نجیب بلوچ نے شرکت کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کیا۔
نوید بلوچ کے بھائی نے دھرنے میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بھائی کو 15 اپریل 2015 کو ایف سی نے منگچر بازار سے 3 دوستوں سمیت حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا گیا، ایک ہفتے بعد نوید بلوچ کے 2 دوستوں کو چھوڑ دیا گیا اور نوید بلوچ اپنے ایک دوست سمیت تاحال لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہا ہمارا خاندان نوید کے واپسی کا انتظار کرتے ہوئے ذہنی مریض بن چکی ہے جبکہ ہم نے اپنے بھائی کے جبری گمشدگی کے خلاف تمام تر قانونی راستے اپنائے ہیں اس کے باوجود میرا بھائی بازیابی نہیں ہوسکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان سات سالوں سے ہم کس کرب سے گذر رے ہیں اس کے بارے میں ہمیں ہی معلوم ہے۔
نجیب بلوچ نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نوید بلوچ کو بازیاب کرکے ہمارے خاندان کو اس ذہنی اذیت سے نجات دی جائے۔