پنجگور: لیویز اہلکاروں نے سرکاری دفتر میں تین بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا

660

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں تین بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق رواں سال 6 ستمبر کو پنجگور کے علاقے چتکان سے تین کمسن بچوں کو بسم اللہ چوک چتکان سے ایک لیویز اہلکار یہ کہتے ہوئے کمشنر ہاوس میں لے جاتے ہیں کہ اُن کو ڈپٹی کمشنر نے طلب کیا ہے ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں ایک وڈیو انٹریو میں بچوں کے مطابق انہیں لیویز ایلکار کمشنر ہاوس لے جاتے ہیں۔

بچوں کے مطابق وہاں پہلے سے موجود دیگر اہلکار ہماری تصویریں نکال تھی ہیں۔ اور جوس میں نشہ آور گولی ملا کر اُن کو پلایا گیا اس کے بعد اُن کے ساتھ مسلسل کئی گھنٹے تک غیر انسانی سلوک کرکے اپنی موبائل سے ننگی تصویریں اور ویڈیوز بنائے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تصویر میں بغیر لباس کے بچے پڑے رہتے ہیں اور اُن کو بغیر کپڑوں کے نچایا جاتا ہے۔ کمشنر ہاوس کے جس کمرے میں آنے والے مہمان قیام کرتے تھے اسی کمرے میں معصوم بچوں کو کئی گھنٹے تک غیر انسانی سلوک کانشانہ بنایا جاتا ہے۔

بچوں کے مطابق یہ ایک پورا گینگ ہے جو کئی مہینوں سے مسلسل مختلف بچوں کو اپنی غیر انسانی سلوک کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔

ایک مقامی صحافی کے مطابق پنجگور کے وہ علاقے جہاں ڈی سی آفس، ڈی پی او آفس، عدالت اور دیگر اہم سرکاری دفاتر اور سرکاری رہائشی بنگلے ہیں اسی اہم علاقے میں بچوں سے مسلسل زیادتی اور اُن کی حالت کو بد سے بد تر بنایا جاتا ہے۔

انکے مطابق بچوں کو ایک حساس کیفیت میں ہسپتال منتقل کیا جاتا ہے اور اُن سے اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہوتی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق ایک ملزم کوگرفتار کیاگیا ہے اور باقیوں کی تلاش جاری ہے۔