مادری زبانوں کی ترقی کے لیے اسکالرز کو موقع فراہم کیا جائے۔ بلوچستان اسکالرز فورم

213

بلوچستان اسکالرز فورم کا اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہوا جہاں بلوچستان اسکالرز فورم کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اسکالرز فورم کے رہنماؤں نے اجلاس میں حصہ لیتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ مادری زبانوں کی ترقی کے لیے حکومتِ وقت اسکالرز کو موقع فراہم کرے، بلوچستان میں ہزاروں سال پرانی زبانیں حکومتی عدم توجہی کے باعث محدومیت کی جانب محوِسفر ہیں، حکومتی عدم توجہی مادری زبانوں کے مشکلات بڑھا رہے ہیں، بلوچستان حکومت بے حسی سے نکل کر فوری طور پر اقدامات اُٹھائے۔ اجلاس میں مختلف ایجنڈوں پر بحث ومباحثہ ہوا۔ جس میں فورم کے آئندہ کا لائحہ عمل، بلوچی، براہوئی اور پشتو زبان کے ادبی اداروں سے روابط، فورم کے انتظامی کمیٹی کے بارے میں مشورے کیے گئے۔ اجلاس میں اسکالرز نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اس جدوجہد میں ادبی حلقوں، طلباء تنظیم اور سیاسی شخصیات نے کھل کر حمایت کا اعلان کیا ہے اور اس جدوجہد میں ہمارے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کی ہے۔
اجلاس میں ایک ورکنگ کمیٹی تشکیل دی گئی جو مادری زبانوں کے حوالے سے مطالبات کو منوانے اور حکومتی سطح تک انہی مطالبات کو پہنچانے کے لیے عوامی نمائندوں، ادبی حلقوں، سیاسی تنظیموں اور عوامی راہنماؤں سے مدد کی اپیل کریں گے ۔ اس کے بعد بہت جلد ایک آگاہی واک کا اہتمام کیا جائے گا اور اس کے بعدا گلے مہینے بلوچستان کے تمام ادبی تنظیموں، سیاسی پارٹیوں اور طلباء تنظیموں کی شراکت سے مادری زبانوں کے حوالے سے ایک سیمنار کا انعقاد کیا جائے گا۔ جہاں مادری زبانوں کی اہمیت، افادیت، بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں مادری زبانوں میں تعلیم اور تحقیق کی موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گے اور مشترکہ طور پر اس سیمنار میں ایک اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس میں حکومت ِ وقت پر زور دیا جائے گا کہ بلوچستان کے اسکولوں، کالجوں اور دوسرے اداروں میں مادری زبانوں کو عملی طور پر رائج کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ جہاں اسکولوں میں اساتذا کی تعیناتی، کالجز میں لکچرار کی بھرتی، ڈی جی پی آر بلوچستان میں لینگویج ایکسپرٹ کی بھرتی ، کلچر ڈیپارٹمنٹ اور آرکائیوز ڈیپارٹمنٹ میں لینگویج ریسرچر کی بھرتی کو یقینی بنائے۔ بلوچستان اسکالرز فورم کے اجلاس میں اسکالرز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اُن سیاسی تنظیموں اور ادبی حلقوں کا شکریہ بھی ادا کیا گیا جنہوں نے غیر مشروط طور پر ہماری اس جد و جہد کا حمایت کا اعلان کیا ہے اور امید ظاہر کی کہ اُن کا حمایت اور تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا۔ اس حوالے سے مزید رابطوں کو منظم کرنے کے لیے ورکنگ کمیٹی کو اداروں اور تنظیموں سے روابط مضبوط کرنے کا کام سونپا گیا۔ اسکالرز نے حکومتِ وقت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمارے حقیقی مسائل پر توجہ مرکوز کریں اور عملی اقدامات اُٹھائیں تاکہ ہماری ہزاروں سال پُرانی زبانیں گلوبلائیزیشن کی وجہ سے محدومیت سے بچ سکیں اور اسکالرز کو موقع فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنی زبانوں کی حفاظت میں کردار ادا کرسکیں۔