وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4748 دن ہوگئے، آج اظہارِ یکجہتی کرنے والوں میں بی ایس او مینگل کے انفارمیشن سیکرٹری بالاچ قادر ، شوکت بلوچ اور دیگر شامل تھے۔
اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ طاقتور اور قابض کسی کمزور ریاست پہ اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے مختلف طریقہ کار آزماتے ہیں، وہ غلام قوم کے نفسیات کو پڑھ کر اسی حساب سے اپنا تسلط قائم کرتے رہتے ہیں-
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریاست دہشت گردانہ کاروائیوں میں تیزی لائی ہے، مختلف علاقوں میں فوج نے اپنے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے فوجی بربریت اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ریاست نے عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی دھجیاں اڑائی ہیں، لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں کے دعوے اور بیانات لفاظی رہ گئی ہیں، بلوچستان انسانی حقوق کے حوالے سے بلیک ہول بنتا جا رہا ہے، نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا بلیک آؤٹ ہیں، سب نے چشم پوشی روا رکھا ہے –
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے نوٹس لینے اور اعلامیے جاری ہونے کے باوجود کوئی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں نا کوئی کمی آ رہی ہے نا ان پہ عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔