بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں بلوچ سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کیمپ کو 4764 دن مکمل ہوگئے۔
آج این ڈی پی کے مرکزی چیئرمین رشید بلوچ، اشفاق بلوچ اور ثناء بلوچ کیمپ میں وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کے ساتھ بیٹھے رہیں۔
اس موقع پر ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ہماری تنظیم سمیت لواحقین کی پر امن جدوجہد جاری ہے، اس طویل اور منظم جدوجہد سے ریاست بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اب تک پچاس ہزار سے زائد افراد جبری گمشدگیوں کے شکار ہوئے ہیں اور ریاستی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل ہیں، بلوچ فرزندان وطن عظیم قربانیوں سے سرشار ہیں۔
شہدائے وطن اور اسیران وطن دونوں بلوچ جدوجہد کے ہیرو ہیں جنکے قربانیوں کی بدولت بلوچ اور بلوچستان کی دنیا میں ایک پہچان برقرار ہے –
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خاتمے اور جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد میں تمام بلوچوں کو لاپتہ افراد کے لواحقین کا ساتھ دینا چاہیے ہر فورم میں انکی آواز بنیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بلوچوں پہ جاری جبر کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کرے، وفاقی کمیٹی کی یقین دہانیوں کے باوجود بلوچستان میں جاری گمشدگیوں کا سلسلہ رکا نہیں ہے، ہم بارہا کہتے ہیں کہ جب تک مقتدرہ اداروں کو جوابدہ نہیں کیا جائے گا یہ سلسلہ رکنے والا نہیں ہے –