بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے تنظیم کے انٹیلیجنس ونگ کی خفیہ اور مصدقہ معلومات پر شاہرگ میں ایک آپریشن کرتے ہوئے قابض پاکستانی فوج کے ایک جونیئر کمیشنڈ افسر اورخفیہ اداروں کے ایک اہلکار کو حراست میں لے لیا ہے۔
بیان کے مطابق کاروائی کے دوران کوئلہ لیجانے والی ٹرکوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ مذکورہ فوجی اہلکاروں کو چھڑانے کیلئے پہنچنے والی پاکستانی فوج کے دستوں سے جھڑپ میں، سرمچاروں نے دشمن فوج کا ایک ہیلی کاپٹر مارگرایا جس میں سوار تمام چھ اہلکار ہلاک ہوگئے۔
جیئند بلوچ نے کہا بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں زردآلو کے مقام پر مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرتے ہوئے پاکستان فوج کے ایک جونیئر کمیشنڈ افسر اور خفیہ ادارے کے ایک اہلکار کو حراست میں لے لیا جن میں ایف سی 114 ونگ لورلائی اسکاوٹس کے نائب صوبیدار کلیم اللہ اور خفیہ ادارے کا اہلکارمحمد فیصل سکنہ قصور پنجاب شامل ہیں، مذکورہ دونوں اہلکار سنگین جنگی جرائم میں ملوث رہے ہیں جن میں بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنانا شامل ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ دونوں اہلکار بلوچ لبریشن آرمی کی حراست میں ہیں جن سے تفتیش جاری ہے تفتیش مکمل ہونے کے بعد انہیں بلوچ قومی عدالت میں پیش کی جائیگی جہاں انکے قسمت کا فیصلہ ہوگا فیصلے سے میڈیا کو جلد آگاہ کیا جائیگا۔
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان نے کہا گذشتہ شب دوران ناکہ سرمچاروں نے بلوچ قومی وسائل کے لوٹ میں شامل چار ٹرکوں کو بھی نشانہ بنایا مذکورہ ٹرک کوئلے سے بھرے ہوئے تھے تاہم سرمچاروں نے ڈرائیوروں کو تنبیہہ کے بعد رہا کردیا۔
جیئند بلوچ کا کہنا تھا اہلکاروں کے گرفتاری کے بعد قابض فوج نے مذکورہ علاقے میں تازہ دم دستے بھیج کر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا اور مختلف مقامات پر فوجی اہلکار اتارے گئے انہیں فضائی کمک بھی حاصل تھی لیکن سرمچاروں نے منظم منصوبہ بندی کے تحت مذکورہ اہلکاروں پر حملہ کرکے ان کی پیش قدمی روک دی اور بحفاظت قیدیوں کے ہمراہ اپنے محفوظ ٹھکانوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
جیئند بلوچ کے مطابق اس دوران سرمچاروں نے دشمن کے ایک جنگی ہیلی کاپٹر کو راکٹ لانچر اور دور مار ہتھیاروں سے نشانہ بناکر مارگرایا جس کے نتیجے میں چھ فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے جن میں میجر خرم، میجر منیب، نائیک جلیل، گنر شعیب، صوبیدار عبدالوحید، حوالدار محمد عمران شامل ہیں۔
جیئند بلوچ نے مزید کہا بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں اور فوجی اہلکاروں کی گرفتاری کی ذمہ داری قبول کرتی ہے بی ایل اے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ بلوچ قومی آزادی کی جنگ کو بلوچ وطن کی مکمل آزادی تک شدت کے ساتھ جاری رکھا جائیگا اور بلوچستان میں جنگی جرائم میں شریک قابض فوج کے اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائیگی۔