اگر والد بازیاب نہیں ہوسکتا تو مجھے انکے پاس لے جائیں – مہر ناز

242

لاپتہ ڈاکٹر جمیل کھیتران کی بیٹی نے کہا ہے اگر میرے والد کو بازیاب نہیں کیا جاسکتا ہے تو مجھے انکے پاس لے جائیں-

لاپتہ ڈاکٹر جمیل کھیتران کی بیٹی نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ والد کی طویل جبری گمشدگی کے باعث انکے گھر والے شدید پریشان ہیں، چھ ماہ کے طویل انتظار کے باوجود میرے والد کو منظر عام پر نہیں لایا جارہا۔ جمیل کھیتران کی بیٹی نے کہا ہے کہ آخر ہم کس سے اپنے بابا کی بازیابی کا سوال کریں-

ویڈیو بیان میں مہرناز بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر میرے والد جمیل کھیتران کو بازیاب نہیں کیا جاتا تو میں اپنے والد کے پاس جانے کے لئے تیار ہوں ہمیں بتایا جائے آخر والد کو کیوں اور کس جرم میں قید رکھا گیا ہے-

یاد رہے مہرناز کے والد جمیل بلوچ جو پیشے سے ڈاکٹر ہے، کو رواں سال 23 فروری کو بلوچستان کے ضلع بارکھان سے حراست بعد جبری لاپتہ کیا گیا ہے جو چھ ماہ بعد بھی منظر عام پر نہیں آسکا ہے۔

مہر ناز نے بتایا کہ وہ اس دؤران اپنے والد کی باحفاظت بازیابی کے لئے کئی احتجاج ریکارڈ کراچکی ہے، اداروں اور قانون سے انصاف کا مطالبہ کیا لیکن میرے والد کوبازیاب نہیں کیا جارہا اور انکا جرم بتایا نہیں جارہا ہے-

مہرناز جو ابھی بہت چھوٹی ہے اور اپنے والد کی بازیابی کے لئے منعقد احتجاجی مظاہروں میں شریک رہتی ہے، نے بتایا کہ طویل عرصے سے وہ اپنے والد کا انتظار کررہی ہے مہرناز نے اپنے والد کے باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے–