کوئٹہ میں گذشتہ دو روز سے جاری موسلادھار بارشوں کا سلسلہ آخر کار تھم گیا۔
کوئٹہ میں گذشتہ دو روز سے جاری موسلادھار بارش کا سلسلہ جمعہ کی شام تھم گیا جس کے بعد سڑکوں پر کھڑا پانی بتدریج کم ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں 24گھنٹوں کے دوران 86 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ دو روز کے دوران کوئٹہ میں 106 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے-
کوئٹہ میں دو روز تک جاری رہنے والی شدید بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقے پانی میں ڈوب گئے تھیں، جس کے باعث کچے مکان مہندم ہوگئے ہیں دو روز تک جاری رہ جانے والی موسلادھار بارش سے ہنہ اوڑک، مغربی بائی پاس، ہزار ہ ٹاؤ، جوائنٹ روڈ، پشتو باغ، اسپنی روڈ، رئیسانی روڈ، بروری روڈ، سبز ل روڈ، سریاب روڈ، نواں کلی، سرہ خلہ، سرہ غڑگئی،چشمہ اچوزئی، سمال آباد، کلی اصرا سمیت کئی علاقوں میں باعث بارشوں کا پانی داخل ہوگیا لوگ رات گئے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے تھیں-
گذشتہ روز کوئٹہ میں بارشوں سے 8 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ٹراما سینٹر سول ہسپتال کوئٹہ انتظامیہ کے مطابق گذشتہ شب بارشوں کے باعث سول ہسپتال میں کوئٹہ سے 8 زخمیوں لایا گیا ہے جن میں سے بیشتر کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جبکہ آزاد ذرائع نے تین ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جن میں سے دو بچوں کو بلیلی کسٹم کے مقام پر پانی بہاکر لے گئی تھی۔
یاد رہے گذشتہ روز سے جاری بارشوں اور سیلاب کے باعث کوئٹہ کا دیگر علاقوں سے زمینی، فضائی و مواصلاتی رابطہ کٹ کر رہ گیا تھا، کوئٹہ و گرد نواح میں گذشتہ روز شروع ہونے والی بارشیں رات بھر تسلسل کے ساتھ جاری رہیں-
مسلسل شدید بارشوں کے باعث کوئٹہ میں شہر موبائل فون سروسز، لینڈ لائن، بجلی ،گیس، بینگنگ سسٹم معطل ہوگئی تھی تمام زمینی راستے بند ہونے کے باعث انتظامیہ نے کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا تھا-
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کل بلوچستان بھر میں مزید بارشوں کا اعلامیہ جاری کیا ہے جبکہ بارشوں کی باعث ندی نالوں میں طغیانی سے رابطہ سڑکیں بہہ جانے اور پل ٹوٹنے کے بعد بلوچستان کا زمینی رابطہ دیگر صوبوں سے بھی منقطع ہو گیا ہے-
شدید بارشوں کے باعث بلوچستان کے چمن، خضدار، و دیگر شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی متاثر ہوئے ہیں جنکی بحالی کا کام جاری ہے-