بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ چوٹوک کمر کلی حسنی کے رہائشی ملک عبدالحکیم شاہوانی نے اپنے اہلیہ اور صاحبزادی کے ہمراہ سراوان پریس کلب مستونگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ رات گئے پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے ہمارے گھر پر چھاپہ مار کر ہمارے دو بیٹوں نور اللہ شاہوانی اور کلیم اللہ شاہوانی کو گرفتار کر کے لے گئے جن کے حوالے سے تاحال خبر نہیں ہے کہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔
ملک عبدالحکیم شاہوانی نے کہا کہ میرے دونوں بیٹے بے گناہ ہیں میرا ایک بیٹا کلیم اللہ مدرسہ میں زیر تعلیم ہے اور دوسرا بیٹا نور اللہ محنت و مزدوری کرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی فورسز اہلکاروں نے میرے بیٹے نور اللہ کو 9 ماہ اپنے پاس زیر حراست رکھنے کے بعد حال ہی میں 20 روز قبل رہا کر دیا تھا اب گذشتہ رات دوبارہ انکو بھی اٹھا کر لے گئے ۔
والدین نے مزید کہا کہ ہمارے بیٹوں کو لاپتہ کرنے کے بعد ہم سمیت خاندان کے تمام افراد انتہائی کرب اور پریشانی کے عالم میں زندگی اور موت کے کشمکش میں جی رہے ہیں کہ خدانخواستہ کئی انکے زندگیوں کو خطرہ لاحق نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ بلوچستان، وزیر داخلہ، ایم پی اے مستونگ سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں کہ ہم غریب و لاچار اور ضیف العمر والدین کی حالت پر ترس کھا کر بیٹے نور اللہ شاہوانی اور کلیم اللہ شاہوانی کی بحفاظت رہائی کو یقنی بنانے کے لیے کردار ادا کریں۔