بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ سے ایک کانکن نوجوان جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔
ٹی بی پی ذرائع کے مطابق مچھ کے رہائشی نوجوان وہاب کرد ولد مولا بخش کو بدھ کے روز پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور کے اہلکاروں نے مچھ ریلوے اسٹیشن کے مقام پر حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
علاقہ مکینوں نے ٹی بی پی کو بتایا کہ مذکورہ نوجوان کوئلہ کان میں مزوری کرتا تھا جبکہ جب انہیں حراست میں لیا گیا تو علاقہ مکینوں نے فرنٹیئر کور کے گاڑیوں پر مشتمل اہلکاروں کو علاقے کا محاصرہ کرتے ہوئے دیکھا تھا۔
ضلعی حکام نے اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب گذشتہ روز مستونگ میں سی ٹی ڈی و دیگر فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارا جہاں رات گئے فائرنگ و دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ فورسز پروفیسر اور ایڈوکیٹ سمیت سات افراد کو اپنے ہمراہ لے گئے جن میں زخمی حالت میں افراد شامل ہیں جبکہ دو افراد موقع پر جانبحق ہوئے ہیں۔
واقعے کیخلاف سماجی و سیاسی حلقوں کی جانب سے مذمت کی رہی ہے۔ علاقہ مکینوں کیجانب سے آج دوسرے روز بھی واقعے کیخلاف احتجاجاً مرکزی شاہراہ کو بند کردیا ہے۔