شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث کوئٹہ کا دیگر علاقوں سے زمینی، فضائی و مواصلاتی رابطہ کٹ کر رہ گیا ہے۔ کوئٹہ و گرد نواح میں گذشتہ روز شروع ہونے والے بارشیں رات بھر جاری رہیں-
مسلسل شدید بارشوں کے باعث کوئٹہ میں شہر موبائل فون سروسز، لینڈ لائن، بجلی ،گیس، بینگنگ سسٹم معطل ہوگئی تمام زمینی راستے بند، فضائی آپریشن بھی معطل کردی گئی ہے، جس کے بعد انتظامیہ نے کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے-
اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ نے شدید بارشوں سے سیلابی ریلوں کی کوئٹہ میں داخل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جبکہ سیلابی ریلوں کے گذر گاہ کے قریب رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے-
محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ تیس گھنٹوں سے مسلسل بارشوں کے بعد مزید 16 گھنٹے بارشوں کی چلنے کا امکان ہے-
محکمہ موسمیات کے مطابق نئے طاقتور اسپیل نے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بالائی اور شمالی علاقوں میں پھر سے سیلابی صورتحال بنا دی ہے بالائی علاقوں میں سیلابی ریلوں سے کئی مکانات اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ موسمیات نے گذشتہ روز بلوچستان بھر میں مزید بارشوں کا اعلامیہ جاری کیا تھا جبکہ بارشوں کی باعث ندی نالوں میں طغیانی سے رابطہ سڑکیں بہہ جانے اور پل ٹوٹنے کے بعد بلوچستان کا زمینی رابطہ دیگر صوبوں سے بھی منقطع ہو گیا ہے-
شدید بارشوں کے باعث بلوچستان کے چمن و دیگر شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی متاثر ہوئے ہیں۔
کوئٹہ مسلسل بارشوں کے چلتے گذشتہ روز ڈپٹی کمشنر شیہک بلوچ نے برساتی نالوں کے قریب مکینوں کو تنبیہ کیا تھا کہ برساتی نالوں کے اردگرد جو لوگ رہائش پذیر ہیں ان کو متنبہ کی جاتی ہے خاص کر سرہ خولہ، سرہ غڑگی، ہنہ اوڑک، کرخسہ پہاڑی، بروری نالہ میں ابھی تک جو پانی آرہا ہے یہ صرف برساتی پانی اور ڈیموں کے پائپ لائن سے نکلنے والا پانی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے مطابق اگر بارش مزید دو سے تین گھنٹے اسی طرح جاری رہا تو مجبوراً ڈیموں کے سپیل ویز سے پانی چھوڑنے کا بھی خدشہ ہے لہٰذا ان مقامات سے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائے۔