بلوچستان بار کونسل رہنماؤں کا مستونگ واقعہ کے خلاف کوئٹہ میں پریس کانفرنس، واقعہ کی مذمت کی گئی۔ کل بلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کیا جائے گا-
مستونگ واقعہ کے حوالے سے کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بار کونسل کے وائس چیئرمین قاسم علی گاجزئی، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی ایوب ترین، ممبران بار کونسل راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ اور امان اللہ کاکڑ کا کہنا تھا کہ مسونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ڈسٹرکٹ مسونگ میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مستونگ کے نائب صدر چیف عطا ء اللہ کے گھر پر چھاپہ چادر اور چاردیواری کی پامالی اور فورسز کی جانب سے فائرنگ اور ان کے دو بھائیوں کو قتل کرکے ڈسٹرکٹ بار کے نائب صدر چیف عطا اللہ اور اس کے چچا ریٹائرڈ پرنسپل کو شدید زخمی کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں-
انہوں نے کہا بلوچستان بار کونسل اس واقعے کو ماورائے آئین و قانونی سمجھتی ہے اور اسکی شدید مذمت کرتی ہے، بلوچستان میں آئے روز فورسز کے ہاتھوں لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے بلوچستان میں قتل و غارت لوگوں کو ماورائے آئین و قانون قتل لاپتہ کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے-
بلوچستان بار کونسل ذمہ داراں کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات سے بلوچستان کے عوام کا ریاستی اداروں سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے کسی بھی شہری کا اگر کوئی جرم ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جانا چاہیے۔
پریس کانفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ بلوچستان بار کونسل کی جانب سے مستونگ بار کے نائب صدر چیف عطاء اللہ کے گھر پر چھاپہ چادر اور چاردیواری کی پامالی ان کے دو بھائیوں کو قتل کرنے اور چیف عطاء اللہ اور اس کے ریٹائرڈ پرنسپل چچا کو زخمی کرکے لاپتہ کرنے کیخلاف کل 26، اگست بروز جمعہ کو بلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے گا-