بلوچستان کے ضلع مستونگ سے فورسز نے تین افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا جن میں ایک زخمی طالبعلم شامل ہے۔
اطلاعات کے مطابق مستونگ کے علاقے کاریز سور میں سی ٹی ڈی نے ملک احمدان شاہوانی کے گھر پر چھاپہ مارا، اس دوران فورسز کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا جبکہ خواتین سمیت گھر میں موجود دیگر افراد کو زدوکوب کیا گیا۔
سی ٹی ڈی اہلکاروں نے نعمان، ندیم اور طالب علم شاہد حسین کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد میں شاہد حسین کو گولی لگی ہے تاہم سی ٹی ڈی اہلکار اس کو اپنے ہمراہ لے گئے ہیں۔
ضلعی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا تاہم ایک ہفتے کے دوران بلوچستان میں اس نوعیت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
اس سے قبل خاران میں بھی سی ٹی ڈی اور فرنٹیئر کور اہلکاروں نے حاجی ثناء اللہ شاہوانی نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارتے ان کے تین بیٹوں کو اپنے ہمراہ لے گئے تھے، جن میں سے دو افراد کو زخمی حالت میں لیجایا گیا تھا بعدازاں لاپتہ ہونے والے تین بھائیوں میں سے عمران شاہوانی اور عامر شاہوانی کوئٹہ سے شدید زخمی حالت میں ملیں جنہیں ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکیں۔
مذکورہ واقعے پر ثناء اللہ شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ فورسز اہلکاروں نے گھر پر دھاوا بول کر لوگوں کو زد و کوب کیا اور فائرنگ کی۔