لاپتہ افراد کیلئے دھرنا، حکومت مسلسل غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہے – بی وائی سی

433

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کوئٹہ میں جاری دھرنے اور حکومت کی مسلسل غفلت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جانب لاپتہ افراد کے غمزدہ لواحقین ہیں جو گذشتہ 21 دنوں سے گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں اور دوسری جانب صوبائی حکومت ہے جو ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے جبکہ نام نہاد کمیشن کو اب دو ہفتوں سے زیادہ ہو چکا ہے مگر زیارت واقعے پر اب تک کچھ پیشرفت نظر نہیں آرہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاپتہ افراد کے لواحقین کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کی کوشش کرے، اگر حکومت کے پاس اپنے ہی اختیارات نہیں ہیں تو انہیں بھی دھرنے میں شریک ہوکر لواحقین کے ساتھ ریاست سے انصاف مانگنا چاہیے۔

ترجمان نے کہا کہ پہلے سے لاپتہ افراد کو رہا کرنے کے بجائے کیچ، گوادر اور کراچی سے مزید نو جوانوں کو لاپتہ کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ شہریوں کو انصاف فراہم کر نا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر بدقسمتی سے بلوچستان میں شہریوں کے انسانی حقوق کو سلب کرن اریاست نے اپنی ذمہ داری سمجھ لیا ہے اس لیے آئے دن کسی نہ کسی کے آئینی و انسانی حقوق سلب کیے جاتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ لواحقین کی مسلسل کوششوں اور جدوجہد کو نظر انداز کرتے ہوئے مزید لوگوں کو لاپتہ کرنا اور دھرنے پر بیٹھے افراد کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے سے انکار کر نا صوبائی حکومت و ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اگر لواحقین کے جائز مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا تو آنے والے دنوں میں جدوجہد کا دائرہ کار کوئٹہ سے نکال کر پورے بلوچستان میں پھیلایا جائے گا۔ حکومت اور ریاستی ادارے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لواحقین کے جائز مطالبات کو تسلیم کر یں۔