لالا فہیم کے جبری گمشدگی کی سی سی ٹی فوٹیج سامنے آگئے

669

کراچی کے علاقے اردو بازار سے علم و ادب پبلشرز کے منیجر لالا فہیم بلوچ کو لاپتہ کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہفتے کے روز سامنے آگئی۔

فوٹیج میں گذشتہ جمعہ کی شام کو علم وادب پبلشرز کے منیجر لالہ فہیم بلوچ کو قانون نافذ کرنے والے اہلکار اپنے ساتھ لے جاتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار انہیں علم و ادب کے دفتر سے لے جارہے ہیں۔

فوٹیج میں اہلکار لالہ فہیم بلوچ سے پوچھ گچھ کرنے کے بعد ان سے ان کی دکان بند کرواکر اپنے ساتھ پولیس موبائل میں لے جارہے ہیں۔

اس فوٹیج سے یہ بات واضح ہوگئی ہیں کہ انہیں سندھ پولیس کی معاونت سے لاپتہ کیا گیا ہے۔

علم وادب پبلشرز پاکستان کی سطح پر ایک معروف پبلشنگ ہاوس ہے جہاں بلوچی ادب اور زبان پر تحقیقی کتابیں شائع کی جاتی ہے۔

ہفتے کے روز لالہ فہیم کے فیملی نے پریڈی پولیس تھانے میں ان کے اغواء نما گرفتاری کے واقعہ پر ایف آئی آر درج کرنے کے لئے رجوع کیا تاہم پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے منع کردیا تاہم لالہ فہیم کی فیملی نے ان کی جبری گمشدگی کی درخواست پولیس کو دے دی۔

واضح رہے کہ لالہ فہیم بلوچ، انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے رکن بھی ہیں۔

لالہ فہیم کے اغوا پر بلوچ ادیب، دانشور اور شعرا میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور وہ لالہ فہیم کی جلد از جلد بازیابی کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔