قلات، مچھ اور بالگتر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

92

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے قلات، مچھ اور بالگتر میں تین مختلف حملوں قابض پاکستانی فوج اور پولیس کو نشانہ بناکر کم از کم ایک اہلکار ہلاک و چار زخمی کردیئے۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ رات قلات شہر میں پولیس تھانے پر اس وقت دستی بم سے حملہ کیا، جب ایس ایچ او وہاں موجود تھا۔ مذکورہ ایس ایچ او علاقے میں چیکنگ کے نام پر عوام کو ہراساں کرنے، جھوٹی ایف آئی آر درج کرکے بلیک میل کرنے جیسے عوام دشمن گہناونے عوامل میں شریک رہا ہے۔ یہ حملہ ایس ایچ او و دیگر اہلکاروں کیلئے ایک تنبیہہ ہے کہ قابض فوج کے ایماء پر کسی بلوچ مخالف سرگرمی کا حصہ بننے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ شب ہی بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں کے ایک دستے نے بولان کے علاقے مچھ میں “نیشنل کوئلہ لیز” کے احاطے میں قائم قابض پاکستانی فوج کے پوسٹ پر معمور اہلکار کو سنائپر سے نشانہ بنانے کے بعد راکٹوں و دیگر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دشمن فوج کو مزید جانی و مالی نقصانات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

بیاں میں کہا گیا کہ کیچ کے علاقے بالگتر میں گڈگی کے مقام پر بی ایل اے کے سرمچاروں نے قابض فوج کے ایک چیک پوسٹ پر گرنیڈ لانچر و دیگر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں پوسٹ کے باہر موجود دو اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ متعدد گولے پوسٹ کے اندر گرے جس سے دشمن اہلکاروں کو مزید جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ بلوچ سرزمین سے دشمن فوج کے مکمل انخلاء تک ہمارے حملے جاری رہینگی۔