خیبر پختونخواہ کے علاقے شمالی وزیرستان میں پاکستان فوج کے قافلے پر ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری داری “امام” نامی تنظیم نے قبول کی ہے۔
“اتحاد مسلح اسلامی مجاہدین” (امام) کے ترجمان ابو بصیر وزیرستانی نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ “امام کے استشہادی مجاہد نے پاکستانی غلام فوج کو کامیاب حملے میں نشانہ بنایا جس میں سات اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔”
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی قافلے پر حملہ شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں کیا گیا۔ خودکش حملے میں 4 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسیوں نے خودکش حملہ آور اور اس کے سہولت کاروں کے بارے میں تفصیلات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
منظر عام پر آنے والی نئی تنظیم “امام” کیجانب سے یہ پہلا خودکش حملہ ہے۔ گذشتہ مہینے خیبر پختونخواہ میں پولیس اہلکاروں پر حملوں کی ذمہ داری بھی اسی تنظیم نے قبول کی جن میں اے ایس آئی گل آفریدی پر حملہ شامل ہے جن میں وہ ہلاک ہوگئے تھے۔
افغان امور اور طالبان تنظیموں کا گہرائی سے مطالعہ کرنے اور نظر رکھنے والے پشاور میں سینئر صحافی، اینکر پرسن اور تجزیہ نگا رفعت اورکزئی کہتے ہیں کہ اس تنظیم کے وجود میں کوئی شک نہیں ہے ان کے پاس خود کش حملہ آور بھی ہے۔ اگر چہ تنظیم ٹی ٹی پی کی طرح کوئی بہت بڑی تنظیم نہیں ہے۔ تاہم سکیورٹی فورسز اور پولیس پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔