سیکورٹی خدشات، بلوچستان میں 14 اگست کی تقریبات منسوخ

964
فائل فوٹو

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں سیکورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے پاکستانی یوم آزادی کی مناسبت سے کئی تقریبات منسوخ کیے گیے ہیں۔

مرکزی شہر کوئٹہ میں برسراقتدار پارٹی باپ نے 14 اگست کے حوالے سے اپنے جلسے کو موسم کے پیش نظر منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم بلوچستان کے حالات پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگاروں کا کہنا کا ہے کئی مقامات کو حساس قرار دے کر پروگراموں کو منسوخ کیا گیا ہے۔

وہاں سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کچھی کی جانب سے بولان میں مسافر گاڑیوں کی آمدورفت آج شام 6 بجے سے کل صبح 6 بجے تمام پبلک ٹرانسپورٹ بند کی جائے گی ۔

کیچ سے آمد اطلاعات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے کل 14 اگست کو طوفانی بارشوں کے پیش نظر لوگوں کو گھروں میں رہنے کی سختی سے تاکید کردی۔

ڈپٹی کمشنر کیچ میجر بشیر احمد بڑیچ کے جاری کردہ ایک ّاعلامیہ میں شہریوں کو سختی سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ کل 14 اگست کو کسی بھی صورت گھروں سے باہر نہ نکلیں کیونکہ پی ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے کل سے ضلع کیچ میں خطرناک طوفانی بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے شہریوں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ 14 اگست گھروں سے باہر نکل کر کسی طرح کی سرگرمی میں شامل ہونے سے گریز کریں۔

دوسرے جانب کئی شہروں میں دفعہ 144 نافذ کرکے ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں سرگرم مسلح آزادی پسند تنظیموں نے عوام کو 14 اگست کی تقریبات سے دور رہنے کی اپیل کی ہے ۔

ماضی میں بھی پاکستانی آزادی کی مناسبت سے بلوچستان میں ہونے والے تقریبات پر حملوں کے علاوہ پاکستانی پرچم کے اسٹالوں پر بھی حملے ہوتے رہے ہیں۔