پاکستانی فورسز نے سندھ کے مختلف علاقوں سے کئی افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے میڈیا کو جاری کردہ بیان کے مطابق چودہ اگست کے موقع پر ریاستی اداروں رینجرز، پولیس اور فوجی ایجنسیوں نے سندھ بھر میں سندھی قومپرست کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے درجنوں قومپرست کارکنان کو گرفتاری بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے مطابق گذشتہ روز کراچی کے علاقہ کورنگی میں فورسز نے گھروں پر چھاپہ مارتے ہوئے سینیئر قومپرست اور سندھ سجاگی تنظیم کے رہنماء لطیف میمن، جیئے سندھ محاذ رہنما شوکت سومرو، اختیار چانڈیو اور جسقم کارکن ایاز دیشی کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں-
اسی طرح سیکورٹی فورسز نے سندھ رانیپور سے سندھ سبھا پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر نظیر کھوکر اور شوکت گھانگھرو جبکہ کوٹری سے سندھ یونائیٹیڈ پارٹی رہنماء طارق سومرو، ابراہیم چنا اور جسقم کارکن صدام جمالی کو بھی گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-
سیکورٹی فورسز نے نوابشاہ سے جیئے سندھ محاذ کارکن فرحان کھوسو، نوشہرو فیروز سے جسقم کارکن اصغر بھنگوار، کوٹری کبیر سے لالا فہیم سومرو سمیت درجنوں کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارکر حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے-
سندھی رہنماؤ کا کہنا تھا کہ ہر سال چودہ اگست سے قبل سندھ بھر میں ریاستی مظالم شروع کی جاتی ہے اور قوم پرست کارکنان کو غیر قانونی حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جاتا ہے-
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنماؤں کا کہنا تھا پاکستانی ریاست سندھ میں ننگی جارحیت پر اتر آئی ہے ریاست مظالم اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جبری گمشدگیوں کے عالمی دن کے موقع پر 30 اگست کو کراچی میں احتجاج مظاہرہ کیا جائے گا-
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے درخواست کی ہے کہ کے وہ سندھ اور بلوچستان میں پاکستانی مظالم کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستان پر سفارتی دباؤ ڈالے اور لاپتہ افراد کی بازیابی میں کردار ادا کریں-